ٹرانس افغان ریلوے منصوبہ

وسط ایشیا میں واقع ازبکستان قدرتی گیس، پٹرولیم، کوئلہ، سونا، یورینیئم، چاندی، تانبا، سیسہ اور جست، ٹنگسٹن، مولیبڈینم سے مالا مال ہے۔ براستہ افغانستان ازبکستان اور پاکستان کا زمینی رابطہ نہایت آسان ہے جس سے فائدہ اٹھا کر تجارت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ انہی مقاصد کو سامنے رکھ کر وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان سے پشاور تک ریلوے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مربوط ہوں گے۔ سرمایہ کاری کے پاکستان میں وسیع مواقع موجود ہیں،22 کروڑکے ملک میں بہت سے ایسے مواقع ہیں جہاں ازبکستان سرمایہ کاری کرسکتا ہے، وزیراعظم نے ازبک صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ازبکستان کا یہ میرا پہلا دورہ ہے تاہم آخری ہرگز نہیں ہوگا۔ ثمر قند اوربخارا کی تاریخ سے مجھ سمیت ہر پاکستانی بخوبی واقف ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت ثقافت اور سیاسی شعبوں میں مذاکرات ہوئے۔ ازبکستان اورپاکستان معاشی ترقی کے ایک ہی سفر پر چل رہے ہیں۔ پاکستان اورازبکستان مل کر اپنے عوام کو غربت کی دلدل سے باہر نکالنا ہے۔ ازبکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس جیو اسٹریٹجک سے جیو اکنامک کی طرف تبدیلی پر زور دینے کا وقت ہے، منصوبہ یہی ہے کہ دولت پیدا کی جائے، اگر دولت پیدا ہوئی تو ہم اپنے معاشرے کے غریب لوگوں کو اوپر اٹھا سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان دونوں کو اپنے تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے بڑا اہم موقع ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کے لیے پاکستان کی دلچسپی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم زراعت میں مدد کرنا چاہتے ہیں کیونکہ آپ زرعی پیداوار بڑھا رہے ہیں اور پاکستان بھی بہتری لا رہا ہے کیونکہ بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے آپ سے مدد چاہتے ہیں، ازبکستان کو پاکستان کے ذریعے رسائی بڑی مارکیٹ تک رسائی ہوگی اور ایک روز جب بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات بحال ہوں گے تو بھارت تک بھی رسائی ہوگی۔ اسی طرح پاکستان کو ازبکستان، وسطی ایشیا اور اسے بڑھ کر رسائی حاصل ہوگی، دونوں ممالک کے درمیان بڑے اہم تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک نے فضائی رابطے بڑھانے کے لیے پروازوں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے اور زمینی رابطوں کے لیے ہم نے تجربہ کیا ہے کہ طورخم بارڈر سے ٹرک دو دن میں ازبکستان پہنچا ہے۔ مزارع شریف سے پشاور تک ریل سروس کے منصوبہ سے تجارت بڑھے گی اور اگر یہ ریلوے لائن بچھ گئی تو یہ سب کچھ تبدیل کر رکے رکھ دی گی،کیونکہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان رابطہ بہتر کرے گی اور اشیا کی ترسیل میں بھی بہتری ہوگی۔
ازبک صدر شوکت مرزایوف نے کہاکہ پاکستان جنوبی ایشیاء کا اہم ملک ہے جس کے ساتھ سیاسی اقتصادی اور تجارتی روابط کو فروغ دے رہے ہیں۔ ازبک صدر نے مزید کہاکہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ برادرانہ تعلقات مشترکہ تاریخی ثقافتی اور مذہبی بنیادوں پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ مستقبل میں سفارتی روڈ میپ قائم کریں گے۔ جبکہ ازبک صدر نے خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دو سال پہلے ازبکستان نے اپنی کرکٹ ٹیم رجسٹرڈ کرائی۔ ہمیں خوشی ہوگی کہ پاکستان کرکٹ کے کھیل کے فروغ میں مدد کرے۔ ایک روز قبل ازب صدر اور وزیر اعظم عمران خان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو بڑھانے پرتبادلہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ وزیراعظم نے ازبک صدرکو دورے کی دعوت بھی دی ہے جو انہوں نے قبول کر لی، عمران خان کا کہنا تھا کہ ازبک صدر کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں موجودہ دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔ وزیراعظم نے مشترکہ اہداف اور مقاصد کے حصول کے لیے مختلف شعبوں میں مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ ترجیحی تجارتی معاہدے کے جلد اختتام کے ذریعے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ ملے گا۔ وزیراعظم عمران خان اور ازبک صدر دو طرفہ تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں یہ دونوں ممالک کے لئے مفید ہے کیونکہ خطے کے ممالک کے ساتھ لین دین اور تجارت نسبتاً آسان ہوتی ہے اور بیرونی قرضوں کی نوبت کم آتی ہے، اس حوالے سے اگرچہ بہت پہلے پیش رفت ہونی چاہئے مگر دیر آید درست آید کے مصداق اب دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی قربتوں کی تحسین کی جانی چاہئے اور امید کی جانی چاہئے کہ یہ تعلقات دونوں ممالک کیلئے مفید ثابت ہوں گے۔

مزید پڑھیں:  موبائل سمز بندش ۔ ایک اور رخ