جھنڈا اونچا لگانے پر کارکن الجھ

جھنڈا اونچا لگانے پر تحریک انصاف اور اے این پی کارکن الجھ پڑے

ویب ڈیسک(پشاور) پشاور میں کس کا جھنڈا اونچا؟ تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی کے ورکرز سوشل میڈیا پر الجھ گئے اے این پی کا جھنڈا اتارنے کی صورت میں حکومت اور بی آر ٹی انتظامیہ کو شدید نتائج بھگتنے کی دھمکیاں بھی دیدی گئیں ۔

پشاور کے بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کے مین کاریڈور پر تحریک انصاف کے ورکرز کی جانب سے چند روز قبل پی ٹی آئی کے جھنڈے لگائے گئے تھے جھنڈے کافی اونچائی پر لگائے گئے تھے اور اس کیلئے نجی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا تھا عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی کی جانب سے جھنڈے لگانے پر شدید تنقید بھی سامنے آئی تھی اور مین کاریڈور پر پیپلزپارٹی نے بینرز اتارنے کے معاملہ پر معاملہ سنگین صورتحال اختیار کرگیا تھا اس وقت بی آر ٹی انتظامیہ نے مئوقف اختیار کیا تھا کہ بینرز بانس سے ٹکرا سکتے ہیں اس لئے ہٹائے گئے تاہم جھنڈے نہیں ہٹائے گئے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب عوامی نیشنل پارٹی نے بھی جھنڈے انہی بی آر ٹی پولز پر لگا دیئے تاہم اے ین پی کے جھنڈے پی ٹی آئی کے جھنڈوں سے بھی اونچے لگائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  بجلی کا یونٹ 2 روپے 94 پیسے مزید مہنگا ہونے کا امکان

جھنڈے لگانے کے معاملہ پر ٹوئٹر اور فیس بک سمیت متعدد سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر دونوں پارٹیوں کے کارکنان اور عہدیداران آمنے سامنے آگئے ہیں تحریک انصا ف نے گلہ کیا کہ اے این پی نے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا اور پی ٹی آئی جھنڈے کے اوپر اپنا جھنڈا لگا دیا جواب میں اے این پی ورکرز نے بھی شدید ردعمل دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر بی آر ٹی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کا جھنڈا رہنے دیا اور ہمارا جھنڈا اتار دیا تو نتائج کے ذمہ دار خود ہونگے ۔ دوسری جانب میئر کے انتخاب میں حصہ لینے والی پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام اس جنگ اور جھنجھٹ سے دور ڈور ٹو ڈور مہم اور کارنر میٹنگز میں مصروف ہے۔

مزید پڑھیں:  غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا شدید ردعمل