افغانستان دکانوں میں آویزاں ڈمیز

کپڑے کے تاجروں کو دکانوں میں آویزاں ڈمیز کے سر قلم کرنے کا حکم

امارت اسلامیہ افغانستان میں کپڑوں کے دکانداروں کو حکم دیا گیا ہے کہ لباس آویزاں کرنے والی ڈمیز کے سر قلم کر دیئے جائیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت برائے نیکی کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں تصویر کی ممانعت اور بت تراشی کے حوالہ دیتے ہوئے دکانوں میں رکھی ڈمیز کو اسلامی قانون کے خلاف قرار دیا گیا۔ وزارت نیکی کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام کے مقامی سربراہ عزیز رحمان نے ڈمیز کو مجسمے قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی قوانین کے خلاف ہیں اس لیے مجسموں کے سر کاٹ دیئے جائیں۔

مزید پڑھیں:  پرچے آوٹ معاملے پر خیبرپختونخوا میں میٹرک امتحانات متنازع بن گئے

افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں اس حکم پر عمل درآمد بھی شروع کردیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبان اہلکار دکانوں میں رکھی ڈمیز کا سر قلم کر رہے ہیں۔ قبل ازیں وزارت برائے نیکی کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام نے بیوٹی پارلرز سے خواتین کے اشتہار والے بینرز اور بورڈز ہٹانے کا حکم بھی دیا تھا جبکہ خواتین کے ایک شہر سے دوسرے شہر بغیر محرم کے سفر پر پابندی عائد کردی تھی۔

مزید پڑھیں:  صوبائِی کابینہ اجلاس، قابل طلبا کو مفت تعلیم اور گندم خریداری کی منظوری