پختونخوا حکومت

سیاحتی پراپرٹیز پختونخوا حکومت کے حوالے کرنے کا حکم

خیبر پختونخوا حکومت نے 18 ویں ترمیم کے بعد سیاحتی پراپرٹی کے حصول اور ملازمین کی انڈونمنٹ فنڈز کی مد میں تقریبا 500 ملین روپے کی ادائیگی کردی جبکہ پشاور ہائیکورٹ نے محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا سے پراپرٹی استعمال کرنے سے متعلق رپورٹ بھی طلب کرلی۔

چیف جسٹس قیصررشید خان کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے ملازمین کی مستقلی کے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت ایڈیشنل سیکرٹری سپورٹس اینڈ ٹورازم محمد شعیب، نمائندہ پی ٹی ڈی سی، درخواست گزاروں کے وکیل غفران اللہ شاہ اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار 2012 میں پی ٹی ڈی سی میں چترال میں بھرتی ہوئے تاہم انہیں مستقل نہیں کیا گیا جسکے بعد انہوں نے مستقلی کیلئے رٹ دائر کی۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں 18ویں ترمیم کے بعد محکمہ سیاحت صوبائی حکومت کے حوالے کیا گیا جس سے کچھ مسائل پیش آئے جبکہ اس حوالے سے عدالت کے احکامات بھی موجود ہیں۔

مزید پڑھیں:  بلوچستان میں آج سے موسلادھار بارشوں کا نیا شروع ہونے کا امکان

یہ بھی پڑھیں: ’ولیم سیراج کے ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے‘

یہ بھی پڑھیں: صوبائی وزیر شاہ محمد 5 سال کے لیے نااہل

غفران شاہ ایڈوکیٹ کے مطابق حکومت ان ملازمین کو گولڈن شیک ہینڈ بھی دینے کیلئے تیار ہے، دوسری جانب عدالت کو بتایا گیا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد محکمہ سیاحت اور اس کی مختلف مقامات پر پراپرٹی بھی صوبائی حکومت کے حوالے کی جانے تھی جس کیلئے صوبائی حکومت کے ذمے رقم بقایا تھی۔

ایڈیشنل سیکرٹری ٹورازم نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے 19 پراپرٹیز کیلئے وفاق کو 243 ملین روپے ادا کئے ہیں، اسی طرح انڈونمنٹ فنڈ کی مد میں بھی 250 ملین ادا کئے ہیں تاہم پراپرٹی صوبائی حکومت کے حوالے ہونا باقی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جب رقم ادا کردی ہے تو پراپرٹی حوالہ کرنے میں کیا مسئلہ ہے؟

مزید پڑھیں:  کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس

اس موقع پر پی ٹی ڈی سی کے نمائندے نے بتایا کہ وہ صوبائی حکومت کو پراپرٹی حوالے کرنے کیلئے تیارہیں اور کمیٹی بھی بنائی ہے تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس حوالے سے کیس چل رہا ہے اور اس میں حکم امتناع ہے۔

بعدازاں عدالت نے محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا سے پراپرٹی استعمال کے حوالے سے رپورٹ طلب کرلی، عدالت نے کیس پر مزید سماعت 9 مارچ تک ملتوی کردی ہے۔