کرتار پور راہداری بچھڑے خاندان

تقسیم ہند کے وقت بچھڑے خاندان کی کرتار پور راہداری میں ملاقات

1947 ء میں تقسیم ہند کے دوران بچھڑنے والے مسیحی مٹھو خاندان کی دوسری نسل کی دوبارہ ملاقات ہوگئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کرتار پور راہداری نے ایک نجی ٹی وی چینل کے ذریعے ایک دوسرے کے حوالے معلومات حاصل کرنے والے خاندان کی دونوں شاخوں کو 74 سال بعد دوبارہ ملا دیا ۔

اس موقع پر منانوالہ کے رہائشی شاہد رفیق مٹھو اپنی خاندان کے 40 اراکین کے ہمراہ کرتار پور صاحب پہنچے، جبکہ بھارت کے ضلع امرتسر کی تحصیل اجنالا کے گاؤں شاہ پور ڈوگراں کے رہائشی سونو مٹھو بھی کرتار پور راہداری کے ذریعے اپنے خاندان کے 8 اراکین کے ہمراہ اپنے پیاروں سے ملنے گردوارہ ننکانہ صاحب آئے۔اس موقع پر خاندان کے اراکین ایک دوسرے سے گلے مل کر رونے لگے۔شاہد رفیق مٹھو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 1947 میں علیحدگی کے دوران ان کے بزرگ اقبال مسیح اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان آگئے تھے جبکہ ہنگامہ آرائی کے دوران اقبال کے بھائی عنایت لاپتا ہوگئے تھے اور بھارتی پنجاب میں ہی رہ گئے تھے۔

مزید پڑھیں:  دھمکی آمیز خطوط :چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بینچ 30اپریل کو سماعت کریگا

انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل میرا انٹرویو نشر کیا تھا جس میں، میں نے اپنے بزرگوں کی علیحدگی کا ذکر کیا تھا، یہ انٹرویو بھارتی پنجاب میں موجود میرے رشتے داروں نے دیکھا، انہوں نے ہم سے رابطہ کیا اور ہم نے کرتار پور میں دوبارہ متحد ہونے کا منصوبہ بنایا’۔شاہد مٹھو نے دونوں بزرگ اقبال اور عنایت کے انتقال پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔سونو میٹھو نے کہا کہ ‘مجھے کرتار پور پر شاہد سمیت اپنے دیگر 35 رشتہ داروں سے مل کر بہت خوشی ہوئی’۔اس موقع پر کرتار پور انتظامیہ کی جانب سے تقسیم ہند کے وقت بچھڑی خاندان کی کرتار پور راہداری میں ملاقاتکے اراکین میں مٹھائیاں بھی تقسیم کیں۔

مزید پڑھیں:  سابق وزیر خارجہ کو بلو رانی کہنے پر مجھ پر کیس بنایا گیا ہے، شیخ رشید احمد