قومی ویمن ٹیم کی جیت شاندار

قومی ویمن ٹیم کی جیت شاندار ، خامیاں کو بھی دور کرنا ہوگا

پاکستان کی ویمن کرکٹ ٹیم نے سری لنکا کیخلاف جاری وائٹ بال سیریز کے پہلے مرحلے میں مہمان ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی سیریز کے تینوں میچوں میں تین صفر سے شکست دیکر کلین سویپ مکمل کرلیا ہے، یہ ایک شاندار سیریز رہی اور پاکستان کی ٹیم کیلئے بلاشبہ سیریز میں تین صفر سے کامیابی اس کے حوصلوں کو بلند کریگی، پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم جس نے کچھ عرصہ قبل ورلڈ کپ میں حصہ لیا تھا بمشکل ایک میچ جیتنے میں کامیاب ہوسکی تھی اور اسے باقی تمام ساتھ میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے ٹیم کا مورال انتہائی نیچے تھا امید ہے کہ سری لنکا کیخلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز سے کھلاڑیوں کا مورال بھی بلند ہوا ہوگا اور آنے والے وقت میں یہ شاندار کامیابی ان کے اعتماد میں بھی اضافہ کریگی، سیریز کی خوش آئند بات قومی کرکٹ ٹیم میں ڈیبیو کرنے والی سپنر طوبیٰ حسن کی کارکردگی تھی جنہوں نے پہلے ہی میچ میں اپنے انتخاب کو درست ثابت کرتے ہوئے شاندار کارکردگی دکھائی امید کی جا رہی ہے کہ آنے والے وقت میں یہ سپنر پاکستان کیلئے مزید اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریگی، طوبیٰ حسن ویمنز ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو پر 3 وکٹیں لینے والی پہلی پاکستانی بولر بن گئیں۔

طوبیٰ حسن نے پہلے میچ میں صرف آٹھ رنز دیکر تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی جس پر انہیں میچ کی بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔ طوبی حسن نہ صرف ڈیبیو پر 3 وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئیں بلکہ انہوں نے ویمنز ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو پر پاکستان کی جانب سے بہترین بولنگ فیگر کا ریکارڈ بھی بنادیا۔اگر یہ کہا جائے کہ طوبیٰ حسن ویمنز کرکٹ ٹیم میں ایک شاندار اضافہ ہیں تو غلط نہ ہوگا تاہم ان کا اصل ٹیسٹ اس وقت سامنے آئیگا جب وہ آسڑیلیا، انگلینڈ، بھارت جیسی بڑی ٹیموں کیخلاف میدان میں اتریں گی،یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ اگر طوبیٰ حسن کو بہترین کوچنگ فراہم کی گئی تو وہ آنے والے میچوں میں قومی ٹیم کیلئے ونننگ کھلاڑی کے طور پر سامنے آئیں گی، پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی سری لنکا کیخلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں تین صفر سے کامیابی بلاشبہ شاندار ہے تاہم ہمیں صرف جیت پر نظر رکھنے کی بجائے اس کی خامیوں کو بھی دیکھنا ہوگا تاکہ آئندہ آنے والے میچوں میں ان سے بچا جا سکے، پاکستان کرکٹ ٹیم کا ٹاپ آرڈر اس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرپایا ہے جس طرح کی توقع کی جا رہی تھی سری لنکا کی ٹیم اس پائے کی بھی نہیں ہے کہ اس کیخلاف اس جیت کو سب کچھ سمجھ لیا جائے قومی ویمن کرکٹ ٹیم کو ہوم گرائونڈ کے علاوہ بیرون ملک میں بھی کچھ اسی طرح کی کارکردگی دکھانا ہو گی جس کے بعد اس کی کارکردگی کو مستند طور پر تسلیم کیا جائے گا، بہرحال ٹیم کے کوچ کو چاہئے کہ وہ ٹاپ آرڈر کی جو خامیاں سامنے آئی ہیں ان کو دور کریں تاکہ مستقبل میں ٹاپ آرڈر کی جانب سے بھی اچھا سکور دیکھنے کو ملے، ٹاپ آرڈر کے فلاپ ہونے کے بعد بہرحال یہ اچھی بات ہے کہ مڈل آرڈر میں بیٹرز کی جانب سے سکور کیا گیا اس کی وجہ سے یہ بھی ہوسکتی ہے کہ بائولرز نے مخالف ٹیم کو باندھ کے رکھا اور کوئی بڑا سکور نہیں کرنے دیا اب پاکستان کی ویمن کرکٹ ٹیم نے سری لنکا کیخلاف دوسرے مرحلے میں تین ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلنی ہے اور اس سیریز سے قبل پاکستان کی ویمن ٹیم کو جیت کا جشن منانے کی بجائے اپنی ان خامیوں کو دور کرنا ہوگا جو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سامنے آئی ہیں اور سب سے اہم بات پاکستان کی ویمن ٹیم کو کسی طرح بھی سری لنکا کو کمزور حریف تصور کرنے کی غلطی نہیں کرنی چاہئے ٹی ٹوئنٹی ایک الگ طرز کا کھیل ہے جبکہ پچاس اوورز کی کرکٹ میں کچھ مختلف کرنا ہوتا ہے اب قومی کرکٹ ٹیم کو چاہئے کہ وہ اس کیلئے بھرپور تیار کرتے ہوئے میدان میں اترے۔

مزید پڑھیں:  قومی ویمن کرکٹر و سابق کپتان بسمہ معروف کا ریٹائرمنٹ کا اعلان