سیلاب زدہ اضلاع کی بحالی میں81ارب 50کروڑ روپے کمی کاسامنا

سیلاب زدہ اضلاع کی بحالی میں81ارب 50کروڑ روپے کمی کاسامنا

ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا حکومت کو سیلاب متاثرہ اضلاع کی بحالی اور انفرا سٹرکچر کی دوبارہ تعمیر نو کیلئے نصف سے زائد فنڈز کی کمی کا سامنا ہے۔ مجموعی طور پر صوبے کو 162ارب روپے درکار ہیں جن میں اب تک صوبہ صرف اور صرف 80ارب 50کروڑ روپے کا بندوبست کر سکا ہے۔ 81ارب 50کروڑ روپے کی کمی کے باعث صوبے کو آئندہ کئی برسوں تک بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ صوبائی حکومت کو وفاقی حکومت اور امدادی اداروں سمیت صوبے کے خیرخواہوں سے مدد لینے کی تجویز دی گئی ہے ۔
محکمہ ترقی و منصوبہ بندی خیبر پختونخوا نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کی بحالی کیلئے منصوبہ تیار کرتے ہوئے اسے منظوری کیلئے متعلقہ فورم ارسال کر دیا ہے محکمہ ترقی و منصوبہ بندی کے مطابق صوبائی حکومت کو پوسٹ ڈیزاسٹر بحالی پروگرام کیلئے 162ارب روپے درکار ہیں جس میں انفراسٹرکچر پروگرام کیلئے مجموعی طور پر 120ارب روپے درکار ہوں گے۔ صوبائی حکومت مجموعی طور پر 80ارب 50کروڑ روپے کا بندوبست کر سکی ہے اور صوبے کو نصف سے بھی زائد یعنی 81ارب 50کروڑ روپے درکار ہیں جس کے لئے وفاقی حکومت کی مدد انتہائی ضروری ہے جبکہ ایسے تمام ادارے جو خیبر پختونخوا کے ہمدرد ہیں صوبے کو ان سب سے مدد لینا ہوگی۔
محکمہ ترقی و منصوبہ بندی کی جانب سے سیلاب کے بعد بحالی کی منصوبہ بندی کی منظوری کیلئے ارسال رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 162ارب روپے کے مجموعی نقصانات کی بحالی میں سے فی الفور دو سالہ پلان تیار کیا گیا ہے جو 77ارب 60کروڑ روپے سے زائد کا ہے اس پلان کے فیز ون میں 31ارب جبکہ فیز ٹو کیلئے 46ارب 60کروڑ روپے درکار ہوںگے۔ فیز ون کے 31ارب روپوں کیلئے صوبائی حکومت نے انتظامی محکموں کے اندر فنڈز کی تخصیص نو کرتے ہوئے 19ارب روپے کا بندوبست کر لیا ہے۔ بین الاقوامی امدادی اداروں نے صوبائی حکومت کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کیلئے 8انتظامی محکموں کو61ارب 50کروڑ روپے کی مدد فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے جس کا کچھ حصہ پہلے فیز میں فراہم کیا جائے گا تاہم اس کے باوجود صوبائی حکومت کو فیز ون کیلئے7ارب 70کروڑ روپے کی کمی کا سامنا ہے
مجوزہ منصوبہ بندی میں بتایا گیا ہے کہ 13شعبہ جات میں انفراسٹرکچر کی بحالی در کار ہوگی صوبے کے 5شعبہ جات کیلئے تاحال کسی امدادی ادارے نے مدد فراہم کرنے کا وعدہ نہیں کیا ہے جن میں بلدیات ، اعلیٰ تعلیم، خوراک، ملٹی سیکٹر ڈویلپمنٹ اور محکمہ مال شامل ہیں۔ خیبر پختونخوا میں آنے والے سیلاب میں 309افراد جاں بحق جبکہ 369زخمی ہوگئے تھے 94ہزار 464گھر سیلاب سے متاثر ہوئے تھے جبکہ سیلاب سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد 6لاکھ 74ہزار 318تھی۔

مزید پڑھیں:  6لاکھ ٹن گندم درآمد کرکے ملکی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ لگایا گیا،بیرسٹر سیف