قبائلی اضلاع کے ہسپتال

قبائلی اضلاع کے ہسپتالوں میں کروڑوں روپے کی سنگین بے قاعدگیاں

ویب ڈیسک: اے آئی پی تحت قبائلی اضلاع کے ہسپتالوں کیلئے ادویات اور مشینری کی خریداری میں بے قاعد گیوں اور مبینہ بدعنوانی کے الزامات پر قومی احتساب بیورو نے فائلیں کھول دی ہیں ذرائع کے مطابق نیب کو شکایت ارسال کی گئی تھی کہ قبائلی اضلاع کے اے آئی پی یعنی ایکسلریٹڈ امپلی من ٹیشن پلان کے تحت سرکاری ہسپتالوں کیلئے مشینری اور ادویات سمیت مختلف دیگر طبی آلات کی خریداری میں مبینہ غبن اور طریقہ کار کی خلاف ورزی ہوئی ہے
اس سلسلے میں نیب نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جرمن ماڈل کے پانچ قیمتی جنریٹرز خریدے گئے ہیں لیکن یہ جنریٹرز کہیں پر بھی موجود نہیں اس طرح ایک ارب20کروڑ روپے سے زائد کی ادویات کی خریداری کی گئی ہے تاہم اس خریداری میں کیپرا رولز کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے اور ٹینڈر کے بغیر ادویات کو خریداگیا ہے
اس کے علاوہ بہت سے ہسپتالوں کو سپلائی ہونیوالی مشینری پرانی اور خستہ خال تھی جس کو رنگ وروغن کرکے خریداگیا ہے ذرائع نے بتایا کہ ہسپتالوں کیلئے باڈی سکین بھی خریدے گئے ہیں لیکن یہ بھی کسی ہسپتال کو سپلائی نہیں ہوئے ہیں اس طرح طبی فضلا کو جلانے کیلئے انسی نیٹر کی خریداری ظاہر کی گئی ہے یہ بھی کسی ہسپتال میں موجود نہیں جس کیخلاف انکوائری شروع کی گئی ہے ذرائع کے مطابق آئندہ ہفتوںکے دوران اس میں پیش رفت ہوجائے گی اور تحقیقات کو حتمی مرحلہ تک پہنچا دیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  کالجوں کے داخلہ فیس میں کمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، مزمل اسلم