اسلامیہ کالج یونیورسٹی پروفیسر

اسلامیہ کالج یونیورسٹی پروفیسر کے خلا ف ہراسانی کیس میں جواب طلب

ویب ڈیسک:پشاورہائیکورٹ نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے پروفیسر کے خلاف دائر ہراسانی کیس میں پروفیسر سے 14روز میں جواب طلب کرلیا اورقراردیا کہ جواب جمع نہیں کیا گیا توموجودہ ریکارڈ پرکیس فیصلہ کیا جائے گا۔پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد ابراہیم خان اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس پر سماعت شروع کی تو درخواست گزار وکیل عیسیٰ خان خلیل اور متاثرہ لڑکی کی جانب سے سنگین خان ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت درخواست گزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسلامیہ کالج یونیوسٹی کے چیئرمین پولیٹکل سائنس ڈیپارٹمنٹ پر مبینہ ہراسانی کے الزامات تھے اور صوبائی محتسب برائے انسدادہراسانی بمقام کارنے ان الزامات پر پروفسیر کوملازمت سے برخاست کرنے کی سفارش کی تھی تاہم انہیں ہٹانے کی بجائے ان کو ڈیپارٹمنٹ کا چیئرمین بنادیا گیاہے ۔
انہوں نے بتایا کہ متعلقہ پروفیسرکویونیورسٹی کی مختلف کمیٹیوں کا ممبر بھی بنا یا گیاہے۔دوران سماعت جسٹس محمد ابراہیم خان نے کہا کہ ایسا لگتا ہے الٹا ان کو انعامات سے نوازا جا رہا ہے۔ درخواست گزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہراسانی کی شکار طالبہ نے ڈر کی وجہ سے یونیورسٹی آنابھی چھوڑ دیا ہے۔عدالت کو بتایا گیا کہ اس کیس میں تاحال پروفیسر کی جانب سے جواب داخل نہیں کیا گیا ہے جس پر عدالت نے قراردیا کہ 14روز کے اندر اندر جواب جمع کیا جائے اورجواب داخل نہ کرنے کی صورت میں دستیاب ریکارڈ پر کیس فیصلہ کیا جائے گا۔ کیس پر مزیدسماعت 16مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  نگران حکومت میں گندم درآمد کرنے کی تحقیقات کا حکم