بھارت میں مسلمانوں کیخلاف مظالم

پاکستان کا بھارت میں مسلمانوں کیخلاف مظالم بند کرنے کا مطالبہ

پاکستان نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ویب ڈیسک: ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، بھارت کی 9 ریاستوں میں مسلمانوں پر بدترین مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، بھارت میں 4 ہزار سے زائد اسلامی کتب اور قرآن پاک کو نذر آتش کیا گیا، بھارت میں مسلمانوں پر جاری مظالم پر او آئی سی کے مذمتی بیان کی حمایت کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا بیان سفارتی محاذ پر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش ہے، پاکستان کے خلاف الزام تراشی کرتے ہوئے بھارتی رہنما اپنے ملک کے سماجی ڈھانچے کو نظر انداز کر دیتے ہیں، بھارتی سماج ہندوتوا کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، بھارتی وزیر خارجہ کی پاکستانی قیادت بارے ہرزہ سرائی ان کی بے بسی کا ثبوت ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال چین کے سرکاری دورے پر ہیں، وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام نے بھارت میں ایس سی او کانفرنس میں ورچوئل شرکت کی جبکہ آمنہ بلوچ کو بیلجیم اور لکسمبرگ کا سفیر تعینات کردیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں سول سوسائٹی کو انسانی حقوق کے مسائل کو سامنا ہے، انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کو بھارت سے جواب لینا ہوگا، مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں کی زندگی شدید مشکلات کا شکار ہے، مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر اقوام متحدہ کے حکام کے مذمتی بیان کی بھی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے بارے میں بھارتی خط کا جواب دیا ہے، پاکستان سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد کا عزم کیے ہوئے ہے، فائرنگ کے واقعے پر ایرانی حکومت سے ہر سطح پر رابطہ کیا گیا، 26 مارچ کو ڈھاکا میں پاکستانی سفارتخانے نے بنگلا دیش کے قومی دن پر مبارک کا پیغام دیا۔

مزید پڑھیں:  لاہور، وکلاء کی احتجاجی ریلی پر پولیس کا دھاوا، متعدد گرفتار