انڈونیشیا کی فٹ بال ایسوسی ایشن کا فنڈ منجمد

فیفا کی بدمعاشیوں کا سلسلہ جاری ہے اور انڈر20 ورلڈ کپ کی میزبانی چھیننے کے بعد انڈونیشیا کی فٹ بال ایسوسی ایشن کا فنڈ بھی منجمد کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ دارالحکومت جکارتہ میں مظاہرین نے انڈونیشیا اور فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے مارچ کیا اور مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو شرکت کی اجازت نہ دی جائے۔ ان ہنگاموں اور مظاہروں کے بعد فیفا نے انڈونیشیا کی فٹ بال ایسوسی ایشن کے لیے فنڈ منجمد کر دیا۔ فٹ بال کی گورننگ باڈی نے گزشتہ روزکہا کہ انڈونیشیا کی فٹ بال ایسوسی ایشن کے لیے مختص ترقیاتی فنڈ فیفا کی جانب سے اس سال کے انڈر 20 ورلڈ کپ کی میزبانی چھن جانے کے بعد منجمد کر دیا گیا ہے۔ فیفا نے جنوب مشرقی ایشیائی ملک کو 20 مئی سے 11 جون تک ہونے والے ایونٹ کے انعقاد سے روک دیا جب کہ ملک کی فٹ بال ایسوسی ایشن (PSSI) نے کہا کہ اس نے قرعہ اندازی کو منسوخ کر دیا کیونکہ بالی کے گورنر نے اسرائیل کی ٹیم کی میزبانی سے انکار کر دیا تھا۔ انڈونشیا سے انڈر20 ایونٹ واپس لینے کے فیصلے پر فٹ بال کے دیوانے ملک میں شائقین اور کھلاڑیوں میں غصہ اور مایوسی پھیل گئی ہے۔ فیفا نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے PSSI کے لیے فیفا فارورڈ ڈویلپمنٹ فنڈز کے استعمال پر ”عارضی پابندی کی سفارش” کی ہے اور انڈونیشیا کی جانب سے فٹ بال کو بہتر بنانے کے منصوبے کا جائزہ لینے کے بعد اس پابندی کو ہٹانے پر دوبارہ غور کرے گا۔ یاد رہے کہ فیفا حکومتی مداخلت پر2015 میں انڈونیشیا کے بین الاقوامی مقابلوں میں کھیلنے پر پابندی بھی لگا چکا ہے۔

مزید پڑھیں:  اذلان شاہ ہاکی کپ، پاکستان نے کینیڈا کو بھی شکست دیدی