پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ . پاکستان یہاں کبھی ہارا نہیں

ابو شاہق
پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم اب تک تین ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کی میزبانی کر چکا ہے اور تینوں ہی میزبان ٹیم پاکستان نے جیتے ہیں۔ گویا پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں اب تک گرین شرٹس کو شکست نہیں ہوئی ہے۔1992 میں تعمیر ہونے والے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں 15 ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ انٹرنیشل میچز کی میزبانی کے حوالے سے اس کی تاریخ کافی طویل ہے اور یہ 1996 کے ورلڈ کپ کے وینیوز میں سے ایک تھا جس کی میزبانی پاکستان، بھارت اور سری لنکا نے مشترکہ طور پر کی تھی۔ تاہم ٹی 20 انٹرنیشل میچ پہلی مرتبہ یہاں 2020 میں کھیلا گیا تھا۔ پاکستان اور زمبابوے کے درمیان تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز 2020 میں راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلی گئی تھی، جسے پاکستان نے 3-0 سے جیتا تھا۔ یہ اس گراؤنڈ پر اب تک کھیلے گئے ٹی 20 انٹرنیشنل میچز ہیں۔ ریکارڈز کی بات کی جائے تو ٹی 20 انٹرنیشنل میچز میں یہاں سب سے زیادہ رنز کپتان بابر اعظم نے بنائے ہیں، انہوں نے دو اننگز میں133 رنز بنائے۔ 2020 میں تین میچوں کی دوطرفہ T20I سیریز کے پہلے میچ میں زمبابوے کے خلاف ان کی 82 رنز کی میچ وننگ اننگز اس میدان کا ٹی 20 میں سب سے بڑا انفرادی سکور ہے۔ لیجنڈری لیگ اسپنر عبدالقادر کے بیٹے پاکستانی اسپنر عثمان قادر نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تین میچوں میں آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔ عثمان قادر نے 7.50 کی اوسط اور 5.45 کی اکانومی سے وکٹیں لیں۔ ان کا بہترین 4/13 نومبر 2020 میں زمبابوے کے خلاف سیریز کے تیسرے میچ میں آیا۔ عثمان قادر کی 14 رنز کے عوض 3 وکٹیں راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں T20I میں بہترین انفرادی بالنگ بھی ہے۔ اس میدان میں سب سے زیادہ ٹیم ٹوٹل پاکستان نے بنایا ہے۔ 2020 سیریز میں زمبابوے کے خلاف پہلے T20I میچ کے دوران، پاکستان نے زمبابوے کے 156/6 کے تعاقب میں 157/4 اسکور کیا۔ کپتان بابر اعظم نے 55 گیندوں پر 82 رنز بنائے جبکہ محمد حفیظ نے 32 گیندوں پر 36 رنز کی اننگ کھیلی پاکستان نے یہ میچ چھ وکٹوں سے جیتا تھا جبکہ سات گیندیں ابھی باقی تھیں۔ 2020 میں پاکستان کے خلاف سیریز کے تیسرے T20I میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے، زمبابوے نے 20 اوورز میں 129/9 کا مجموعی اسکور کیا۔ یہ پنڈی کرکٹ اسٹیڈی میں کسی بھی ٹیم کا کم ترین ٹوٹل ہے۔ زمبابوے ایک موقع پر15 اوورز میں 87 رنز پر 7 وکٹیں گنوا چکا تھا۔ اسی میچ میں عثمان قادر نے 13 رنز کے عوض 4 کھلاڑی آؤٹ کئے تھے۔ یہاں سب سے بڑی پارٹنر شپ بابراعظم اور حیدر علی کے درمیان بنی۔ پاکستان تین میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں 135 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے تیسرے اوور میں اوپنر فخر زمان کو کھونے کے بعد پریشانی کا شکار تھا۔ اس کے بعد بابر اعظم اور حیدر علی نے دوسری وکٹ کے لیے 100 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم ہدف کا تعاقب کرنے میں مدد دی۔ بابر اعظم 28 گیندوں پر 51 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ حیدر علی نے 43 گیندوں پر ناقابل شکست 66 رنز بنا کر پاکستان کو آٹھ وکٹوں سے میچ جتوانے میں مدد کی۔

مزید پڑھیں:  اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کامیچ برابررہا