بہترین ڈائٹ پلان کی تیاری ‘ٹیسا چیٹ بوٹ’ کی بدولت ممکن

نیویارک (ویب ڈیسک)کھانے پینے میں احتیاط برتنے اور وزن قابو میں رکھنے کیلئے ماہرین نے ایک ایسی ایپ تیار کی تھی جس سے ان کو خیال تھا کہ اس سے صارفین کا ڈائٹ روٹین متوازن رہے گا جسے ٹیسا چیٹ بوٹ کا نام دیا گیا لیکن وقت گزرنے کیساتھ اس میں چند تکنیکی نقائص کی نشاندہی ہوئی۔ امریکہ میں لوگوں کے ڈائٹ پلان کو ترتیب دینے اور کیلوریز سے بچنے کیلءے ‘این ای ڈی اے’ نیشنل ایٹنگ ڈیزاسٹر ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لایا گیا جسے وہاں کی سب سے بڑی تنظیم کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ ادارہ کے ماہرین کو اس وقت اپنے تئیں کی جانیوالی کوششیں ناکافی دکھائی دینے لگیں جب انہوں نے اس چیٹ بوٹ کو لوگوں کو مس گائیڈ کرنا شروع کیا۔ یہ درست ہے کہ اس ایپ نے لوگوں کو خصوصی ڈائٹ پلان کی جانب متوجہ کرانے میں کسی حد تک کامیابی بھی حاصل کی لیکن اسے ناکافی قرار دیدیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ”ٹیسا” کو بحرانی حالات میں ان لوگوں کی مدد کے لیے ڈیزائن نہیں کیا گیا تھا، بلکہ اس کا مقصد جسمانی مثبتیت کے تربیتی کورس کے ذریعے صارفین کو دفاعی تربیت دینا تھا تاکہ وہ خود سے اس مسئلے کو قابو کر سکیں۔
ماہرین کا دعویٰ ہے کہ بوٹ کی تیاری "کئی دہائیوں کی تحقیق” پر محیط ہے، اس دوران ٹیسا نے صارفین کو کئی دیگر خوفناک چیزوں کے علاوہ روزانہ 1000 کیلوریز تک کم کرنے کا کہتے ہوئے بھی نوٹ کیا جو ناممکن تھا اس سے بوٹ کا گراف گرنے لگا اور صارفین کی جانب سے شکایات ملنے لگیں۔
‘این ای ڈی اے’ کی جانب سے شائع ہونیوالی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب باقاعدہ طور پر اس پر مزید کام کیا جا رہا ہے تاکہ کسی حد تک لوگوں کو کیلوریز اور فیٹس سے بھرپور غذائوں سے دور رکھا جا سکے۔
زیادہ تر معاملات میں دیکھا گیا ہے کہ مبینہ طور پر اپنے دفاع میں ٹیسا نے دستبرداری کا اظہار کیا اور صارفین کو صحت کے حوالے سے مشورہ کرنے کی ترغیب دی اور اس سلسلے میں لوگوں کو مدد بھی فراہم کی لیکن اسے ناکافی قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر غیر متوازن کھانے کی عادات میں مبتلا کسی کو ہفتے میں دو پاؤنڈ تک کم کرنے اور کیلوریز میں احتیاط برتنے کا کہنے کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ تمام کام مکمل ہو گیا اور اس سے مزید کوئی نقصان نہیں ہوگا، نہ ہی کسی کو یہ کہنا کہ کسی بھی صورتحال سے قبل ڈاکٹر سے بات لازمی کرنی چاہئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال ٹیسا کو کام کرنے سے روک دیا گیا ہے اور مزید تبدیلیاں اور نئے پلان ترتیب دیئے جا رہے ہیں ان تبدیلیوں کا مقصد یہ نہیں کہ ہم نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے بلکہ آج بھی ہم عوام کی بھلائی کیلئے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  امریکہ، ملزم کی فائرنگ سے 4 پولیس افسران ہلاک