سوچنے کی عادت سے چھٹکارا

ضرورت سے زیادہ سوچنے کی عادت سے چھٹکارا ممکن ہے

ویب ڈیسک: زیادہ سوچنا بہت سے لوگوں کے لیے ایک عام مسئلہ ہو سکتا ہے اور اس سے تناؤ اور اضطراب بڑھ سکتا ہے لیکن یہ مسئلہ ایسا بھی نہیں کہ اس سے چھٹکارا ممکن نہ ہو بلکہ ماہرین نے اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کئی راہیں دریافت کی ہیں۔ ضرورت سے زیادہ سوچ کو شکست دینے کے کئی طریقے ہیں۔
ذہن سازی کی تکنیکیں آپ کو ماضی یا مستقبل کے بارے میں سوچوں میں گم ہونے کے بجائے اس لمحے میں موجود رہنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
جب آپ خود کو زیادہ سوچتے ہوئے دیکھیں تو ان خیالات کو چیلنج کرنے کی کوشش کریں جو زیادہ سوچنے کا سبب بن رہے ہیں۔ اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا وہ حقیقت پسند ہیں یا ان کی حمایت کرنے کے لیے کوئی ثبوت موجود ہے۔
ایسی سرگرمیوں میں مشغول رہیں جن پر آپ کی پوری توجہ کی ضرورت ہوتی ہے، جیسے کہ ورزش، پڑھنا یا کوئی تخلیقی امور کی انجام دہی وغیرہ۔
اگر آپ خود کو کسی خاص چیز کے بارے میں مسلسل فکرمند محسوس کرتے ہیں، تو اس کے بارے میں سوچنے کے لیے ہر روز ایک مقررہ وقت مختص کرنے کی کوشش کریں۔ اس سے آپ کو دن بھر ایسے خیالات سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے جس سے آپ کو پریشانی ہو سکتی ہے۔
گہرے سانس لینے، مراقبہ یا یوگا جیسی سرگرمیاں آپ کے دماغ کو پرسکون کرنے اور تناؤ کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
اگر آپ اوور تھنکنگ جیسے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کچھ کر سکتے ہیں جو آپ کے زیادہ سوچنے کا سبب بن رہا ہے، تو پھر سوچیں نہیں آگے بڑھین اور اقدام اٹھائِیں۔ اس سے آپ کو زیادہ اور ہر وقت سوچنے کی عادت کنٹرول اور تناؤ کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کسی قابل اعتماد دوست یا معالج سے بات کرنے سے آپ کو نقطہ نظر حاصل کرنے اور مدد مل سکتی ہے۔
اپنے آپ کے ساتھ مہربان ہونا یاد رکھیں اور تسلیم کریں کہ ہر کوئی وقتاً فوقتاً بہت زیادہ سوچتا ہے۔ اس کے لیے اپنے آپ پر ظلم نہ کریں بلکہ اس کے بجائے خود سے ہمدردی کی کوشش کریں۔

مزید پڑھیں:  روزمرہ معمولات میں تنہائی کے چند لمحات ذہنی صحت کیلئے ضروری
کیٹاگری میں : صحت