نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیاں

نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندیاں، قانونی ماہرین سے رائے طلب

ویب ڈیسک: الیکشن کمیشن نے نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کے معاملے پر آج قانونی ماہرین سے رائے طلب کر لی ہے۔ پیر کو الیکشن کمیشن کا عام انتخابات سے متعلق اجلاس چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت ہوا۔ اس اجلاس میں الیکشن کمیشن کے ممبران کے علاوہ سیکرٹری الیکشن کمیشن، سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن اور لیگل ٹیم نے شرکت کی۔
اجلاس میں ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج پر متعلقہ حکام نے بریفنگ دی ہے۔ جاری مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں ہوں گی یا نہیں اور نئی حلقہ بندی میں عام انتخابات میں کتنی تاخیر ہوگی؟ اس حوالہ سے قانونی ٹیم نے الیکشن کمیشن کو بریفنگ دی۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل مردم شماری کے اعداد و شمار کی سرکاری اشاعت اور الیکشن کمیشن کے آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کرنے کے لئے لیگل ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ آج منگل کے روز الیکشن کمیشن کو آئین اور قانون کی روشنی میں ضروری رہنمائی مہیا کرے۔
الیکشن کمیشن کی میٹنگ آج منگل کو صبح ساڑھے بجے دوبارہ ہوگی۔ مزید الیکشن کمیشن نے سکروٹنی کمیٹی کو دس دن کی مہلت دیتے ہوئے حکم دیا کہ وہ دیگر سیاسی جماعتوں کی فارن فنڈنگ سے متعلق اپنی سکروٹنی رپورٹ ہر صورت الیکشن کے روبرو پیش کرے اور اس کو آخری مہلت سمجھا جائے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے لاء ونگ کو حکم دیا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے دائر کردہ تمام پرائیوٹ شکایات جوکہ مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ان کی فوری سماعت اور فیصلہ جات کے لئے متعلقہ معزز عدالتوں سے رجوع کرے تا کہ ان شکایات پر بروقت فیصلے اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔

مزید پڑھیں:  مولانا فضل الرحمن کا9مئی کو پشاور میں ملین مارچ کا اعلان