تخم ملنگا تخم بالنگا

قدرتی نعمت اور طبی فوائد سے مالامال تخم بالنگا

ویب ڈیسک: تخم بالنگا جیسی قدرتی نعمت کو پاکستان میں بری طرح نظر انداز کیا جاتا ہے جو صحت کا ایک خزانہ ہونے کی بناء پر طبی فوائد سے بھرپور ہے۔ مقامی لوگوں کو صرف شربت اور فالودہ بناتے وقت ہی تخم ملنگا یا تخم بالنگا کی یاد آتی ہے لیکن تاریخ میں اس بیج کو بطور کرنسی بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ پرانے زمانے میں جنگ سے پہلے سپاہی اسے کھاتے تھے کیونکہ یہ توانائی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اسی بناء پر تخم بالنگا کو دوڑنے والے کی غذا بھی کہا جاتا ہے۔
تخم بالنگا کی 28 گرام مقدار میں 137 کیلوریز، 12 گرام کاربوہائیڈریٹس، ساڑھے چار گرام چکنائی، ساڑھے دس گرام فائبر، مینگنین 265 ملی گرام، 265 ملی گرام فاسفورس، 177 ملی گرام کیلشیئم کے علاوہ وٹامن، معدنیات، نیاسن، آیوڈین اور تھایامائن بھی موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ تخم میں کئی طرح کے اینٹی آکسیڈنٹس بھی پائے جاتے ہیں۔

جلد نکھارنے میں مفید

تخم بالنگا جلد نکھارے اور بڑھاپا بھگانے میں بھی کارآمد پایا جاتا ہے، میکسکو میں تخم ملنگا یا بالنگا پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں قدرتی فینولک اینٹی آکسیڈنٹ کی مقدار دو گنا ہوتی ہے اور یہ جسم میں فری ریڈیکل بننے کے عمل کو روکتا ہے۔ اس طرح ایک جانب تو یہ جلد کے لیے انتہائی مفید ہے تو دوسری جانب بڑھاپے کو بھی روکتا ہے۔

مزید پڑھیں:  لندن کے نومنتخب میئر صادق خان نے عہدے کا حلف اٹھا لیا

ہاضمے میں اس تخم کا اہم کردار

ہاضمے میں تخم بالنگا کا کردار نہایت مفید ہے۔ فائبر کی بلند مقدار کی وجہ سے تخم بالنگا ہاضمے کے لیے انتہائی موزوں ہے۔ السی اور تخمِ بالنگا خون میں انسولین کو برقرار رکھتے ہیں اور کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو بھی لگام دیتے ہیں۔ طبی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ فائبر پانی جذب کر کے پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا اور وزن گھٹانے کے لیے انتہائی مفید ہے۔ اس کا استعمال معدے کے لیے مفید بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے۔

قلب کو صحتمند رکھے

تخم بالنگا کولیسٹرول گھٹاتا ہے، بلڈ پریشر معمول پر رکھتا ہے اور دل کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کا باقاعده استعمال خون کی شریانوں کی تنگی روکتا ہے اور انہیں لچکدار بناتا ہے۔ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی وجہ سے یہ دل کا ایک اہم محافظ بیج ہے۔

ذیابیطس کے مریضوں کیلئے تریاق

یہ تخم الفا لائنولک ایسڈ اور فائبر کی وجہ سے خون میں چربی نہیں بننے دیتا اور نہ ہی انسولین سے مزاحمت پیدا ہوتی ہے۔ یہ دو اہم اشیاء ہیں جو آگے چل کر ذیابیطس کی وجہ بنتے ہیں۔ اسی لیے تخم بالنگا بیج کا باقاعدہ استعمال ذیابیطس کو روکنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:  سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پر امریکہ کا ردعمل

قوت بخش اثرات سے بھرپور

عالمی رپورٹ کے مطابق تخم بالنگا ڈیڑھ گھنٹے تک توانائی بڑھاتا ہے اور ورزش کرنے والوں کے لیے بہت مفید ہے۔ یہ جسم میں استحالہ میٹابولزم تیز کر کے چکنائی کم کرتا ہے اور موٹاپے سے بھی بچاتا ہے۔

ہڈیوں کی مضبوطی میں اکسیر

ایک اونس تخمِ بالنگا میں روزمرہ ضرورت کی 18 فیصد کیلشیئم پائی جاتی ہے جو ہڈیوں کے وزن اور مضبوطی کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس میں موجود بورون نامی فاسفورس، مینگنیز اور فاسفورس جذب کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے ہڈیاں اور پٹھے مضبوط رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ زنک اور دیگر اجزاء منہ اور دانتوں کی صحت برقرار رکھتے ہیں۔ اس لئے اس کا طریقہ استعمال ماہرین یہ بتاتے ہیں کہ روزانہ ایک چمچہ ایک گلاس تازه پانی میں مکس کر کے صبح خالی پیٹ پی لیں۔