امریکی اسپیشل فورسز کے دستے غزہ میں موجود ہونے کاانکشاف

ویب ڈیسک: سابق امریکی فوجی کرنل ڈگلس میک گریگر نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی اسپیشل فورسز کے دستے غزہ میں موجود ہیں۔انہوں نے غزہ میں امریکی اور اسرائیلی اسپیشل فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکت کا اعتراف بھی کیا ہے۔پینٹاگون کے سابق مشیر ڈگلس میک گریگر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مشہور امریکی صحافی ٹکر کارلسن کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ امریکی اور اسرائیلی اسپیشل فورسز کا ایک دستہ قیدیوں کو آزاد کرنے کے امکان سے غزہ میں داخل ہوا، قیدیوں کے موجود ہونے کی نشاندہی پر آگے بڑھا تو حماس کے حملوں کی زد میں آگیا۔ جس میں متعدد امریکی اور اسرائیلی فوجی مارے گئے۔
ڈگلس نے کہا کہ اس وقت متعدد امریکی شہری حماس کی قید میں ہیں، اور امریکا اپنی بھرپور کوشش کر رہا ہے کہ اپنے شہریوں کو حماس کی گرفت سے آزاد کروا سکے۔ جو 2000 اسپیشل فورسز بھیجی گئی ہیں وہ بھی کچھ خاطر خواہ کامیابی نہیں دکھا سکی ہیں۔ایران کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران ایک طاقت ور ملک ہے، جس کے پاس آئل اور گیس کے ذخائر ہیں، اور بہترین مزائلوں کا ذخیرہ بھی ہے۔ اگر ہم ایران پر حماس اور حزب اللہ کی مدد کے الزام کے تحت حملہ کرتے ہیں تو ہماری ایران کے ساتھ لڑائی کا اختتام روس کے ساتھ لڑائی پر ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہم اس جنگ میں کودیں گے تو پورا خطہ جنگ کی لپیٹ میں آجائے گا
جو ہمیں معاشی طور پر تباہ کر دے گا۔ ہم پہلے ہی بے وقوفانہ طور پر یوکرین اور روس کی جنگ میں پھنسے ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا اب پہلے جیسی طاقت نہیں رکھتا، جو وہ 1991 میں رکھتا تھا۔ معاشی طور پر امریکا اب پہلے جیسا نہیں رہا۔ خطے میں جنگ چھڑ گئی تو امریکا اس جنگ میں اپنی معیشت کو تباہ و برباد کردے گا۔

مزید پڑھیں:  ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کو ناکامی ہوگی،آرمی چیف