نگران وزیراعلیٰ کی احسن مساعی

نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس ( ر ) سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت گزشتہ روز بورڈ آف ریونیو کا اجلاس منعقد ہوا وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو خانہ کاشت سمیت پورے پٹوار سسٹم کو ٹھیک کرنے کے لئے ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ پٹوار سسٹم ٹھیک کرنا جہادکے مترادف ہے اوراس میں ہم سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ ۔ نگران وزیراعلیٰ نے ماضی میں جلائے جانے والے محافظ خانوں اور جلانے کے عمل میں ملوث س وقت کے اہلکاروں کے خلاف انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے۔نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بد عنوانی میں ملوث عناصر کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے، ایسے عناصر کے خلاف قانون کے مطابق سخت کاروائی کی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن نگران حکومت کے اہم اہداف میں شامل ہے کیونکہ زمینوں کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن سے عوام کے کافی مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے۔ نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی قانونی معاملات کی فہم اور عوام کو ان معاملات میں درپیش مشکلات کابخوبی علم ہونے کے باعث ان سے بجا طور پر توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ مختصرمدت ہی سہی لیکن اس دوران وہ بہتری لانے کے لئے عملی پیش رفت کو کسی انجام تک پہنچاسکتے ہیں انہوں نے بطور خاص تقریباً ہر خاندان کی مشکل کا ادراک کرتے ہوئے خانہ کاشت اور پٹوار کے نظام میں بہتری لانے کے لئے جوکاوش شروع کی ہے اگرچہ یہ کوئی نئی پیشرفت تو نہیں لیکن بہرحال ماضی کی حکومتوں میں اس ضمن میں اعلانات اور دعوئوں کے باوجود ہنوز یہ عمل ادھورا ہے جس کی تکمیل کا تقاضا ہے کہ اس پر مربوط طورپر کام کرتے ہوئے اسے پایہ تکمیل کو پہنچایا جائے ۔ لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائز یشن محکمہ مال میں بدعنوانی میں کمی لانے اور لوگوں کی وراثت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ریکارڈ کی شفافیت اورحصول ریکارڈ میں آسانی لانے کے لئے ضروری ہے جس پر توجہ عوام کے مفادات کاتقاضا اور وقت کی ضرورت ہے ۔

مزید پڑھیں:  شفافیت کی شرط پراچھی سکیم