ملتوی کرانے کی قرارداد

الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد، 14 سینیٹرز کے نام سامنے آگئے

ویب ڈیسک: ملک میں آئندہ ماہ ہونے والے عام انتخابات میں ملتوی کرانے کی قرارداد کی منظوری کے وقت ایوان بالا میں 14 سینیٹرز موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا سے آزاد سینیٹر دلاور خان نے الیکشن التوا کی قرارداد پیش کی۔
قرارداد کی بی اے پی ارکان اور فاٹا سے رکن ہدایت اللہ نے حمایت کی
اجلاس میں سینیٹرز کہدہ بابر، پرنس عمر، نصیب اللہ بازئی، ہلال الرحمان، منظور کاکڑ ،
ثمینہ زہری، ثنا جمالی ، ہدایت اللہ، کامل علی آغا کے علاوہ پی ٹی آئی کے سینیٹر گردیپ سنگھ،
پیپلزپارٹی کے رکن بہرہ مند تنگی اور مسلم لیگ (ن) کے رکن افنان اللہ بھی موجود تھے۔
سینیٹر گردیپ سنگھ اور بہرہ مند تنگی خاموش رہے جبکہ سینیٹر افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کی۔
انتخابات معطل کرنے کی قرارداد دو دفعہ ایوان بالا میں پیش ہوئی۔
قرارداد پیش کرتے وقت وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی ایوان میں موجود نہیں تھے، ان کے آنے پر ایک بار پھر قرارداد پیش ہوئی۔
دوسری بار بھی کثرت رائے سے انتخابات معطل کرنے کی قرارداد ایوان نے منظور کرلی۔
مرتضٰی سولنگی نے بھی الیکشن التوا کی قرارداد کی مخالفت کی.
دوسری بار قرارداد پیش ہونے پر گردیپ سنگھ نے قرارداد کی مخالفت کی۔
اس موقع پر سینیٹر منظور کاکڑنے کہا ہم وہاں زندگی گزار رہے ہیں، گیس ڈیرہ بگٹی سے نکل رہی ہے پنجاب کی ہر فیکٹری کو گیس مل رہی ہے.
ڈیرہ بگٹی کی عوام کو گیس نہیں مل رہی الیکشن کے لیے تیار ہیں مگر عوام کو دہشتگردی کی لہر کے سپرد نہیں کریں گے۔
اس دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر شہادت اعوان اور پلوشہ خان ایوان میں پہنچ گئے.
سینیٹرپرنس عمر نے کہا ہم اس قرارداد کی حمایت کرتے ہیں ہمارے ادارے قربانیاں دے رہے ہیں.
ہم کوئٹہ سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں وہاں درجہ حرارت منفی ہے، الیکشن کمیشن بہتر فیصلہ کرے گا۔

مزید پڑھیں:  رفح پر حملہ خون کی ہولی ثابت ہو سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت