چیئرمین نیب

ہٹانے کا اختیار صدر مملکت کے پاس

ویب ڈیسک: وفاقی حکومت نے ایک اور نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کردیا ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے نیب کے تیسرے ترمیمی آرڈیننس 2021 کی منظوری کے بعد نیا آرڈیننس جاری کردیا گیا ہے۔

 نئے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت دائر ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار میں رہیں گے اور اس حوالے سے دائر ریفرنسز پر احتساب عدالتیں ہی سماعت کریں گی۔ زر ضمانت کے تعین کا اختیار احتساب عدالتوں کو ہوگا پہلے ترمیمی آرڈنینس میں جرم کی مالیت کے برابر مچلکے جمع کرانے کی شرط رکھی گئی تھی. نیب ترمیمی آرڈنینس میں آصف زرداری، شاہد خاقان عباسی مریم نواز، شبہا ز شریف کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔

مزید پڑھیں:  ٹانک، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروت بازیاب

نئے نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق چیئرمین نیب کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہوگا، چیئرمین نیب کو ہٹانے کیلئے وہی طریقہ اپنایا جائے گا. جو ججز کی برطرفی کے لئے ہے۔  نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق دھوکا دہی اور فراڈ کے کیسز واپس نیب کے سپر د کر دیئے گئے، مضاربہ اور بی فار یو کیسز بھی واپس نیب کے سپرد کر دیئے گئے تاہم پہلے سے قائم تما م منی لانڈرنگ کے کیسز ویسے ہی  چلیں گے آرڈیننس کا اطلاق بھی 6اکتوبر سے ہو گا 6 اکتوبر سے پہلے کے فراڈ کے تمام مقدمات نیب سن سکے گا. جعلی اکائونٹس کے پرانے مقدمات آرڈیننس کے تحت جاری رہ سکیں گے

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی کو ایک بار پھر اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ مل گیا