خیبر پختونخوا بلڈ پریشر شوگر مریضوں

خیبر پختونخوا میں بلڈ پریشر اور شوگر مریضوں میں خوفناک اضافہ

صوبے میں ذیابطیس اور بلڈ پریشرکے مریضوں کی شرح خطرناک رفتار سے بڑھنے کی نشاندہی اور اس پر کنٹرول کیلئے آگاہی کے اقدامات کرنے کی سفارش کردی گئی ہے ذرائع کے مطابق تدریسی اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں ہائی بلڈ پریشر اور شوگر یعنی ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد میں خوفناک شرح کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے

جس کے تدارک کیلئے محکمہ صحت کا ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن سیل بھی فعال نہیں اور مہلک بیماریوں سے بچائو کیلئے شہریوں کو کسی قسم کے احتیاطی تدابیر نہیں دی جارہی ہیں ذرائع نے بتایا کہ رواں برس ان بیماریوں کی شرح مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے کیونکہ گذشتہ برس سرکاری ہسپتالوں میں معائنہ کیلئے آنیوالے 2کروڑ سے زائد لوگوں میں سے 8لاکھ سے زائد نئے مریض بلڈ پریشر اور 4 لاکھ سے زائد شہری شوگر میں مبتلا پائے گئے تھے

مزید پڑھیں:  چینی صدر 5سال بعد سرکاری دورے پر فرانس پہنچ گئے
مزید پڑھیں:  وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کا شاہراہ قراقرم پر موٹر وے پولیس کی تعیناتی کا مطالبہ

ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں سالانہ بنیادوں پر رپورٹ حکومت کو پیش کرنے کے باجود بھی مسائل کا حل نہیں نکل رہا ہے جس کیلئے رواں برس کے تجزیاتی رپورٹ میں بھی ان بیماریوں کی روک تھام اور شہریوں کے بچائوکیلئے اقدامات تجویز کئے جائیں گے لیکن اس پر کسی قسم کا ایکشن نہیںلیاجائیگا ۔