download 4 6

کرم تنگی ڈیم سے پانی کی غیرمنصفانہ تقسیم کی وجہ س اقوام میں تصادم کا خطرہ

ویب ڈیسک(بنوں)بنوں کرم تنگی ڈیم سے پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے اقوام میں تصادم کا خطرہ ہے، بنوچی، مروت اور خٹک اقوام کے درمیان تنازعات بڑھنے کا خدشہ ہے۔

مشران کا کہنا تھا کہ بنوں کی عوام دریائے کرم پر آباد ہے کرم تنگی ڈیم بننے سے بنوں کی سرسبز زمین بنجر ہونے کا خدشہ ہیں۔دریائے کرم کے پانی پہلے سے قوموں کے درمیان تقسیم ہےلیکن اب حکومت اسے دوسرے اضلاع تک توسیع دینا چاہتے ہیں جس سے قوموں کے مابین خانہ جنگی پیدا ہوجائے گی۔

مزید پڑھیں:  جمرود،علاقہ شاہ کس میں بدبخت بیٹے کے ہاتھوں ماں قتل، مقدمہ درج

انہوں نے کہا کہ کرم تنگی ڈیم سے بنوں کو دس کیوسک کے بجائے صرف 4.8 کیوسک پانی ملے گا، 70  فیصد معیشت زراعت سے ہے یہ سیرابی کیلئے ناکافی ہےپانی کی فراہمی نہ ہوں تو اراضی بنجر اور معاملات زندگی مفلوج ہو جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرم کی ملکیت بنوچی اقوام کی ہے ہم اپنے رواج کو محفوظ بنانے چاہتے ہیں یہاں کا پانی الریڈی تقسیم ہےمگر اب ان کو مزید کم کیا جارہا ہے۔ڈیم بننے کے بعدپانی کو مزید ری ڈسٹری بیوٹ کرکے پانی کو کم کرنا ہے جس سے کسی کو بھی مطلوبہ پانی نہیں ملے گا،جس سے قوموں کے درمیان مسائل پیدا ہونگے۔دریائے کرم پر بنایا جانے والا کرم تنگی ڈیم سے جو 83 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اس پر بنوں کے عوام کا حق ہےڈیم کی تعمیر میں تمام اقوام کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ ڈیم قومی اثاثہ ہے۔

مزید پڑھیں:  مردان، 5 روزہ پولیو مہم میں 4 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائَ جائینگے