.jpg

پشاور : انجینئرنگ یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبہ سراپا احتجاج

ویب ڈیسک(پشاور)انجینئرنگ یونیورسٹی کےطلبا فزیکل کلاس اورامتحان کےخلاف سراپااحتجاج بن گئے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے دوران بھی طلبہ سے پورے پورے فیسیں لی گئی، طلبہ کو ایک فیصد ریلیف بھی نہیں دیا گیا۔آن لائن نظام کے تحت پڑھایا گیا اور امتحان لیا گیا،کسی کے پاس سہولت تھی کسی کے پاس نہیں، پیپر ریچیکنگ، ڈی ایم سی کی فیسیں 100 فیصد بڑھائی گئی۔لیبارٹری فیس تو لی جاتی ہیں، مگر لیبارٹری میں سہولت نہ ہونے کے برابر ہے۔

مزید پڑھیں:  سیاحت پہلی ترجیح، ایکو ٹوارزم کے فروغ کیلئَے پلان تیار کیا جائے، علی امین گنڈاپور

طلبہ نے مزید کہا کہ بغیر کورونا ویکسین لگائے یونیورسٹی کھول دی گئی، جس سے طلبہ اور اساتذہ کو خطرہ ہے، پشاور: 70 فیصد کلاسز آن لائن ہوئی ہیں باقی بھی آن لائن لی جائیں۔ فزیکل کلاس اور امتحان کیلئے تیار نہیں ۔

مطاہرین کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گے ۔

مزید پڑھیں:  بجلی بقایاجات کی عدم ادائیگی پر 12 سرکاری دفاتر کی بجلی منقطع

اس ضمن میں ترجمان انجینئرنگ یونیورسٹی نے کہا کہ یونیورسٹی کھولنے کا فیصلہ این سی او سی کا ہے، یو ای ٹی سرکاری یونیورسٹی ہے اور این سی او سی کے احکامات ماننے کی پابند ہے۔ فزیکل کلاسز شروع ہوئی ہیں تو امتحان کسطرح ان لائن لیئے جائیں،اگر این سی او سی کی طرف سے نئے گائیڈلائنز جاری ہوجائے تو اس پر بھی عمل کریں گے ۔