ویب ڈیسک: بھارت کے مقامی عدالت نے بیوٹی پارلر کو خاتون کے بالوں کو غلط انداز میں کاٹنے پر 2کروڑ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
مبینہ طور پر متاثرہ خاتون کو اپنے بالوں کی مصنوعات کی تشہیر کے لیے ادائیگی کی گئی تھی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ بیوٹی پارلر کے عملے نے ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خاتون کے بالوں کا بڑا حصہ چھوٹا کر دیا ہے۔
قومی صارفین کے تنازعات کے ازالے کے کمیشن نیشنل کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈریسل کمیشن (این سی ڈی آر سی) حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا کیونکہ ان کی طرز زندگی بدل گئی اور ان کا ماڈل بننے کا خواب ختم ہو گیا ہے۔ درخواست میں عدالت کو بتایا کہ وہ کئی بار ذہنی پسماندگی کا شکار ہوچکی ہے اس کے بال کاٹنے کے عمل میں اس غفلت کی وجہ سے وہ اپنے پیشے پر توجہ نہیں دے پا رہی ہے اور آخر کار اس نے اپنی نوکری کھو دی ہے۔
عدالتی دستاویزات کےمطابق خاتون نے حجام کو کہا کہ وہ اس کے بال اپنی پسند کے مطابق کاٹ دے لیکن حجام نے بالوں کا ایک بڑا حصہ بہت چھوٹا کر دیا۔
جب خاتون نے شکایت کی تو اسے اپنے بال واپس بڑھانے کے لیے دوا کی پیشکش کی گئی۔ متاثرہ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ علاج مشکوک تھا اوربال خراب ہونےکااندیشہ تھا۔ بھارتی شہر دہلی میں واقع سیلون کو اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا حق حاصل ہے لیکن حکام نے ابھی تک اس معاملے تبصرہ نہیں کیا۔