چپلی کباب

چپلی کباب، پشاور کی مرغوب غذا

ویب ڈیسک (پشاور) خیبرپختونخوا کے چپلی کباب کا ذائقے میں کوئی ثانی نہیں، چپلی کباب یوں تو صوبہ بھر میں بنائے جاتے ہیں لیکن پشاور کے چپلی کباب پاکستان بھر کے علاوہ دنیا بھر میں اپنی لذت اور ذائقہ کے لئے مشہور ہیں۔

چپلی کباب کو کھانوں میں اس لیے منفرد مقام حاصل ہے کہ یہ امیر اور غریب دونوں کی دسترس میں ہے۔ پشاور کے ہر بازار، فوڈ سٹریٹ اور شہر سے باہر ہر گاؤں میں چپلی کباب کی کڑاہی ضرور ہوتی ہے۔

چپل کباب کے بننے کی خوشبو نہ صرف مقامی افراد بلکہ باہر سے آنے والوں کو بھی اپنی طرف کھینچتی ہے، چپل کباب خاص طور پر گائے کے گوشت سے بنائے جاتے ہیں مگر چپل کباب بکرے، بھیڑ اور مرغی کے گوشت سے بھی بن سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پشاوری چپل کباب بنانے کا طریقہ

چپلی کباب پشتو کے لفظ "چپرخ” سے نکلا ہے، جس کا معنی ہے گول، فلیٹ، یا چپٹا

موسم سرما میں پشاور کے کھابے بغیر چپلی کباب کے نامکمل ہوتے ہیں۔ دارالحکومت پشاور کی قصہ خوانی، چوک یادگار، شعبہ بازار، نوتھیہ روڈ اور فردوس سینما روڈ، نمک منڈی، حیات آباد کے چپلی کبابوں کا جواب نہیں، جن کے بننے کی مہک وہاں سے گزرنے والوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔

مزید پڑھیں:  9مئی کا واقعہ انتہائی شرمناک ،معافی مانگنی ہوگی :گورنر خیبرپختونخوا

پشاور کے بعد تخت بائی، تارو جبہ، مردان میں مایار، شنکر اور ضلع صوابی میں رشکئی، کالو خان اور شہباز گڑھی کے چپل کباب ذائقے میں اپنی مثال آپ ہیں۔ کوئی ان مقامات پر جائے اور کباب کھائے بغیر واپس آجائے یہ ممکن نہیں۔ یوں خیبرپختونخوا کے لوگ اپنے مہمانوں کی تواضع چپلی کباب سے کرتے ہیں۔ مہمان کے کھانے میں چپل کباب نہ ہوں، ایسا صرف ان مقامات پر ہی ہوسکتا ہے جہاں چپل کباب دستیاب نہ ہوں۔

چپلی کباب سارا سال کھائے جاتے ہیں لیکن سردی کے موسم کی آمد کے ساتھ ہی اسکی مانگ میں کئی گنا اضافہ ہو جاتا ہے۔ صوبہ میں اس کی پسندیدگی کا یہ عالم ہے کہ عارضہ قلب کے مریض یا وہ لوگ جو کسی وجہ سے بڑا گوشت کھانے سے پرہیز کرتے ہیں, سردی کے موسم میں وہ بھی تھوڑی بہت بدپرہیزی کر لیتے ہیں ۔

چپلی کباب اس وقت صرف خیبرپختونخوا تک ہی محدود نہیں اب پورے ملک میں پسند کیا جانے لگا ہے۔ اسکی تیاری میں بھینس کی گردن، ران اور دستی کے گوشت کا قیمہ استعمال کیاجاتا ہے۔ قیمہ اور پیاز جس قدر باریک ہوں گے کباب اتنا ہی عمدہ بنے گا۔

مزید پڑھیں:  روزگار کی فراہمی اور صوبے کی معاشی ترقی اولین ترجیحات ہیں، علی امین گنڈاپور

چپلی کباب کا دوسرا بڑا جزو مکئی کا آٹا ہوتا ہے جس کو شامل کرنے سے ایک تو قیمہ کم استعمال ہوتا ہے، دوسرے یہ کہ اس کو شامل کرنے سے کباب سکڑتا یا ٹوٹتا نہیں۔ اسکے علاوہ انار دانہ، خشک دھنیا، پسا ہوا گرم مصالحہ، ادھ پسی سرخ مرچ اور ٹماٹر وغیرہ شامل کئے جاتے ہیں۔

سپیشل آرڈر پر تیار کئے جانے والے کبابوں میں مغز ساق، ادرک، لہسن، سبز پیاز، سبز دھنیا، مصالحہ جات، بکرے کا مغز اور انڈوں کا اضافہ کر دیا جاتا ہے، جس کے بعد اسے گائے یا بھینس کی چربی جسے پشتو میں ڈل کہا جاتا ہے اس میں تلا جاتا ہے۔ کباب بنانے والے چربی کو چپلی کباب کا جزو لازم قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ چربی میں تلے جانے کی وجہ سے ہی کباب زیادہ ذائقے دار یا چٹخارے دار بنتا ہے۔ بعض حضرات انہیں اپنی پسند کے کوکنگ آئل میں تلوا کر نوشِ جان کرتے ہیں۔