غیرمعیاری گوشت

غیر معیاری گوشت کے باعث سالانہ علاج پر ڈیڑھ ارب ڈالرزکا خرچہ

ویب ڈیسک (پشاور) خیبر پختونخوا میں غیر معیاری گوشت کی فروخت کے باعث بیمار ہونیوالے شہریوں کے علاج پر سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالرز خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ صوبے میں موجود 39 مذبح خانوں میں ایک بھی بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہے ۔

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے انڈسٹریل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں اس وقت 39 مذبح خانے ہیں جن میں 9 بند ہیں، پشاور میں دو، ایبٹ آباد اور ڈی آئی خان میں تین تین مذبح خانے حکومت کے اپنے ہیں تاہم ان میں ایک بھی اس معیار کا نہیں ہے جہاں سے گوشت بین الاقوامی منڈیوں تک بھیجا جا سکے اسی طرح صوبے میں قصائیوں کے پاس دکان میں بھی سہولیات کا فقدان ہے جس کے باعث شہریوں کو غیر معیاری گوشت پہنچتا ہے۔

مزید پڑھیں:  قائمہ کمیٹیوں کی صدارت عددی اکثریت پر دینے کا فیصلہ

یہ بھی پڑھیں:خزانہ میں آئس کی 3 فیکٹریاں پکڑی گئیں

تفصیلات کے مطابق اس وقت صوبے کے 23 فیصد قصائیوں کے پاس دکان میں بجلی نہیں ہے جبکہ 32فیصد کے پاس صاف پانی اور 47 فیصد کے پاس کولڈ سٹوریج نہیں ہے غیر معیاری گوشت کے باعث شہریوں کو شدید خطرات لاحق ہیں اور ایک انداز ے کے مطابق ایک ارب 50 کروڑ ڈالرز اسی گوشت سے بیمار ہونے والے شہریوں کے علاج پر سالانہ خرچ کئے جاتے ہیں ادارے کی جانب سے ایک ورکنگ گروپ قائم کیا گیا ہے جو اس گوشت کو محفوظ بنانے اور اسے بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی کیلئے تجاویز پر کام کریگا۔

مزید پڑھیں:  ورلڈ بینک ،نپٹرولیم مصنوعات مزید مہنگا ہونے کا خدشہ