اراضی انتقالات پر پابندی

اراضی انتقالات پر پابندی سے دشمنیاں بڑھ گئیں

ویب ڈیسک: خانہ کاشت میں زمینوں کے انتقالات پرپابندی کی وجہ سے خیبر پختونخوا کے 27 اضلاع میں پراپرٹی کاروبار ٹھپ ہونے کے ساتھ ساتھ ذاتی دشمنیاں بھی بڑھ گئی ہیں۔ پابندی کے بعد سے اس تنازع پر75سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کا دعوی کیا جارہا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے شاملات اور خانہ کاشت کے انتقالات پر پابندی عائد کررکھی ہے اس ضمن میں بورڈ آف ریونیو کی طرف سے صوبہ بھر کے 27 اضلاع میں شاملات اور خانہ کاشت کے انتقالات پر پابندی عائد کی گئی ہے صوبہ بھر میں انتقالات کے باعث لاکھوں مقدمات زیر سماعت ہونے کی وجہ سے یہ پابندی عائد کی گئی تھی لیکن اس کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ بحران کا شکار ہوئے ہیں ۔

مزید پڑھیں:  ملٹری کورٹس کیس، معاملہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو ارسال

ذرائع نے بتایا کہ صوبے میں لوگوں نے پلازے، دکانیں اور گھروں وغیرہ کے علاوہ زمینیں خریدی ہیں جس میں بیعانے بھی دئیے گئے ہیں لیکن چونکہ انتقالات پر پابندی لگائی گئی ہے اس لئے یہ سودے ادھورے رہ گئے ہیں اور لوگ بغیر انتقال کے ایک دوسرے کو بقایاجات نہیں دے رہے ہیں ۔ پراپرٹی ڈیلرز کے مطابق ان کا کاروبار بالکل ختم ہوگیا ہے اس کے علاوہ لوگوں کے درمیان جائیداد پر تنازعات میں بھی اضافہ ہوا ہے پابندی کے بعد سے صوبے میں75سے زائد افراد قتل ہونے کا دعوی کیا گیا ہے۔ پراپرٹی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے مطابق کروڑوں روپے پھنسے ہوئے ہیں ۔ کئی مرتبہ صوبائی اسمبلی کے ممبران سے بھی بات کی لیکن تاحال یہ مسئلہ حل نہیں ہوا ہے ۔

مزید پڑھیں:  پاراچنار، دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایف سی اہلکاروں سمیت 3افراد جاں بحق