بھارتی جاسوسی کیلئے سیٹلائٹ استعمال

بھارتی جنگی جنون: پاکستان اور چین کی جاسوسی کیلئے سیٹلائٹ استعمال کرنے کا منصوبہ

بھارتی وزارت دفاع نے سرحدوں کی نگرانی کے نام پر سیٹلائٹ سے پاکستان اور چین کی جاسوسی کا نیا منصوبہ شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔پاکستان اور چین کے خلاف مودی سرکار اپنے جنگی جنون میں مزید اندھی ہوتی جارہی ہے جس سے خطے میں عدم استحکام بڑھ رہا ہے۔

بھارت میں حکومت چاہے نام نہاد سیکولر جماعت کانگریس کی ہو یا پھر کھلم کھلا ہندو انتہا پسندی کو فروغ دینے والی بے جے پی کی، ان کے توسیع پسندانہ عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہوتے۔1947 سے آج تک بھارت ہی کے جنگی جنون اور توسیع پسندانہ عزائم نے پورے خطے میں مسلسل جنگی ماحول بنا رکھا ہے۔ اسلحے کی دوڑ سے پورا جنوبی ایشیا متاثرہے۔بھارتی وزارت دفاع کی ڈیفنس ایکوزیشن کونسل نے حال ہی میں سرحدوں کی نگرانی کے نام پر پاکستان اور چین کی جاسوسی کے لیے پہلے سے ہی خلا میں موجود سیٹلائٹ استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

مزید پڑھیں:  پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی
مزید پڑھیں:  روس کا امریکی ٹیکٹیکل میزائل یوکرین کو دینے کا دعویٰ

جنگی جنون میں مبتلا بھارت جاسوسی کے اس نئے منصوبے پر 40 ارب روپے خرچ کرے گا جو پاکستانی کرنسی میں 100 ارب روپے سے زائد بنتے ہیں۔بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی بحریہ اور فضائیہ کے پاس پہلے سے ہی اپنے مخصوص سیٹلائٹس ہیں۔ اب بھارت کی بری فوج کو اس قسم کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔