بیوروکریسی اوروکلا آمنے سامن

خیبرپختونخوا میں بیوروکریسی اوروکلا آمنے سامنے، تاریخی ہڑتال

پشاور(نمائندگان مشرق) خیبر پختونخوا میں بیوروکریسی اوروکلا کاتنازعہ طول پکڑگیا جبکہ حکومت نے فریقین میں مفاہمت کی کوششیں شروع کردی ہیں ۔ پیر کے روز خیبر پختونخوامیں بیوروکریسی نے صوبہ گیرمکمل ہڑتال کی اور 9جون سے قلم چھوڑہڑتال کا بھی اعلان کردیا ہے۔

یہ ہڑتال ڈپٹی کمشنر پشاورکے دفترمیں وکلا کی طرف سے توڑپھوڑ کے خلاف کی گئی ۔ ہڑتال کے باعث دفاتر ویران رہے اور سرکاری امورٹھپ ہوکررہ گئے۔ تمام ڈپٹی کمشنرز،اسسٹنٹ کمشنرز، تحصیلداروں سمیت پی ایم ایس اورپی اے ایس افسروں،ماتحت اہلکاروں نے ہڑتال میں شرکت کی۔

مزید پڑھیں:  نگران حکومت کا گندم درآمد سیکنڈل میں ملوث ہونا انتہائی شرمناک ہے ،پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز

افسروں نے سول سیکرٹریٹ سمیت پشاور اور صوبہ کے دیگر اضلاع میں ڈیوٹی سے بائیکاٹ،احتجاجی مظاہرے کئے اوروکیلوں کو لگام ڈالنے کا مطالبہ کیا ۔دوسری طرف معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹرمحمد علی سیف نے وزیر اعلی محمود خان کی ہدایت پر بیورو کریسی اور وکلا میں جاری تنازعہ کے حل کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔ بیرسٹر سیف نے فریقین سے الگ الگ ملاقات کی اوران کاموقف سنا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ تمام غلط فہمیوں کو دور کرتے ہوئے معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  خیبر پختونخوا میں نئے گورنر کی تقرری،حکومت اور فضل الرحمان رابطہ ٹوٹ گیا