پشاور پررحیم کیجئے!

تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث پشاور میں تیسرے روز بھی میونسپل سروسز کا بائیکاٹ جاری رہا اور ملازمین نے ڈیوٹی سے ہڑتال کی جس کی وجہ سے صوبائی دارالحکومت میں ٹنوں کے حساب سے کچرا جمع ہوگیا، فلتھ ڈپو کچرے سے لبریزہوگئے اور گلی محلوں میں شاپرز میں کوڑا کرکٹ گھروں کے باہر جمع پڑا ہے جس کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے پشاور شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے شہر کے ساتھ ساتھ کینٹ، یونیورسٹی ٹائون اور حیات آباد میں بھی صفائی ستھرائی کی حالت دگرگوں ہو رہی ہے۔ واضح رہے کہ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے ڈبلیو ایس ایس پی کے ملازمین کو ایسٹر کے موقع پر بروقت تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث ملازمین گزشتہ تین روزسے ہڑتال پر جاچکے ہیں اور اس ہڑتال کی وجہ سے شہر میں لاکھوں ٹن گندگی جمع ہوگئی ہے، اس ضمن میں شہریوںکو رمضان اور اب عید کے قریب آنے سے اس گھمبیر صورتحال کی بناء پر شدید ترین مشکلات کا سامنا ہے، اس حوالے سے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق محکمہ خزانہ کی جانب سے تنخواہوں کیلئے فنڈ جاری کر دیئے گئے ہیں اور ملازمین کو جلد تنخواہیں جاری ہونے کے امکانات ہیں تاہم صورتحال یہ ہے کہ اس قسم کے مواقع پر تمام متعلقہ ملازمین کو نہ صرف ایسٹر، کرسمس، دیوالی، ہولی بلکہ عیدین کے مواقع پر تمام مذاہب کے ملازمین کو اپنے اپنے تہواروں سے پہلے ایڈوانس کے طور پر تنخواہیں ادا کی جاتی ہیں تاکہ وہ بھی ان تہواروں کے مواقع پر خوشیاں مناسکیں۔ ایسٹر سے پہلے بھی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے ایسے اعلانات سامنے آگئے تھے اور اب مسلمانوں کو عیدالفطر سے پہلے تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی 17 اپریل تک جاری کرنے کے احکامات دے دیئے گئے ہیں تو پھر مسیحی برادری کو بروقت ادائیگی کیوں ممکن نہیں بنائی گئی جبکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ ریڈیو پاکستان کے پنشنرز کی گزشتہ تین مہینے سے پنشن روکی گئی ہے اس حوالے سے حکومت کو ضروری اقدامات اٹھانے پر توجہ دینا پڑے گی تاکہ پنشن سے محروم لوگ بھی مشکل سے باہر آسکیں۔

مزید پڑھیں:  شفافیت کی شرط پراچھی سکیم