مشرقیات

برطانیہ اور فرانس کے درمیان چلنے والی ریل جو برطانیہ جا رہی تھی میں دو افراد کے لیے مختص نشستوں پر ایک پر پہلے سے فرانسیسی خاتون براجمان تھی، اتفاق سے ریل گاڑی کی روانگی سے چند لمحے قبل ایک انگریز شخص ریل میں سوار ہوا اور فرانسیسی خاتون کے برابر میں بیٹھ گیا۔خاتون کے چہرے پر گہری تشویش کے سائے لہرا رہے تھے تو انگریز شخص سے رہا نہ گیا اور پوچھ بیٹھا، "آپ کیوں اتنی پریشان ہیں؟”اس خاتون نے ہچکچاتے ہوئے کہا "میرے پاس برطانیہ قانون کے مطابق مجاز رقم سے زیادہ رقم ہے، جو 10,000 برطانوی پاؤنڈ بنتے ہیں۔ برطانیہ میں تو یہ جرم ہے” انگریز کہنے لگا، "یہ تو کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، اتفاق سے میرے پاس چند سو پاؤنڈ ہیں، اگر آپ راضی ہوں تو، آپ رقم کو اس طرح تقسیم کریں کہ آدھی یعنی 5000 پاؤنڈ مجھے دے دیں، اور بقیہ آپ کے پاس رہیں، اگر پولیس ہم دونوں میں سے کسی ایک کو گرفتار کر لے، تو پھر بھی نصف رقم بچ جائے گی۔ آپ اپنا لندن اور فرانس کا پتہ مجھے لکھ دیں تاکہ صورتحال کے مطابق آپ کو آپ کی امانت واپس کر دوں۔” فرانسیسی خاتون نے اسے اپنے گھر کا مکمل پتہ لکھ کر دے دیا۔ریل سے اتر کر فرانسیسی خاتون پولیس کی تفتیشی رکاوٹوں کے درمیان سے بغیر کسی رکاوٹ کے تقریباً گزر ہی چکی تھی کہ، انگریز شخص چیخا، "جناب، اس عورت کو پکڑیں، یہ دس ہزار پاؤنڈ غیر قانونی طور پر لے کر جارہی ہے، اس رقم میں سے آدھی رقم میرے پاس ہے اور باقی آدھی اس کے پاس، میں برطانیہ کا محب وطن شہری ہوں۔میں نے جان بوجھ کر اس کے ساتھ تعاون کیا تاکہ عظیم برطانیہ سے میری حب الوطنی ثابت ہو سکے۔”پولیس نے دوبارہ معائنہ کیا تو اس کے پاس سے رقم برآمد ہوگئی، اور اس نے برطانوی شہری کے الزامات کی بھی تصدیق کردی،پولیس افسران نے اس شخص کا شکریہ ادا کیا اورخاتون کو دوسری ریل کے ذریعے واپس فرانس روانہ کر دیا۔چند دن گزرے تو فرانسیسی خاتون نے دروازے پر دستک کے جواب میں جب دروازہ کھولا تو اسی انگریز شخص کو دروازے کے سامنے کھڑا پایا، حیرانی اور غصے کے ملے جلے تاثرات کے ساتھ اس نے انگریز سے کہا کہ، "تم کتنے جھوٹے اور مکار شخص ہو جس نے دھوکے کے ساتھ میری رقم پولیس کو برآمد کروا دی، اور اوپر سے تم بیشرم بھی ہو جو ایک بار پھر میرے سامنے ڈھٹائی سے آن کھڑا ہوا”انگریز نے خاتون کو جواب دینے کی بجائے، اسے ایک لفافہ تھمایا جس میں 15000 پاؤنڈ تھے۔ اور سپاٹ لہجے میں کہنے لگا، "یہ آپ کی رقم اور ساتھ میری طرف سے انعام بھی ہے۔”فرانسیسی عورت اس کی بات سن کر حیران رہ گئی کہ یہ کیا ماجرا ہے؟ انگریز نے کہا، "میم، آپ کا غصہ بجا ہے، لیکن اس وقت میں پولیس کی توجہ اپنے بیگ سے ہٹانا چاہتا تھا، جس میں تین ملین پاؤنڈ تھے، مجھے اس لیے یہ چال چلنی پڑی اور آپ کے دس ہزار پاؤنڈ جاتے رہے، جو کہ میرے لیے ذرا بھی مہنگا سودا نہیں تھا…”کبھی کبھی چیخ چیخ کر حب الوطنی، قانون کی پاسداری اور غیرت کا دعویٰ کرنے والا شخص درحقیقت چور بھی ہوسکتا ہے.

مزید پڑھیں:  طوفانی بارشیں اورمتاثرین کی داد رسی