ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ کے دوران اسحاق ڈار نے کہا کہ بجٹ سٹریٹیجی پیپر میں تاخیرکی وجہ عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف )کے ساتھ بات چیت میں تاخیر تھی، آئی ایم ایف نے بیرونی فنانسنگ کی شرائط رکھی جسے پورا کررہے ہیں، تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے،تمام انتظامات کردیئے گئے ہیں۔اگرچہ معاشی معاملات اور حصول قرض کی سودے بازی کا کسی علاقائی وبین الاقوامی سیاست سے سروکار نہیں ہونا چاہئے لیکن بہرحال ہر چند کہیں کہ ہے نہیں ہے کے مصداق معاملہ ہے دوسری جانب یہ معاملہ ناچ نجانے آنگن ٹیڑھا کی جانب بھی جاتا دکھائی دیتا ہے افسوسناک امر یہ ہے کہ بہتری اور امید کی کوئی کرن نظر نہیں آتی مایوسی میں اضافہ ہو رہا ہے ۔معیشت سنبھالنے اور ترقی کا پہیہ چلانے کا تجربہ رکھنے کا دعوی کرنے والی جماعت ایک برس میں ملک کو اس سطح سے کہیں نیچے لے گئی ہے جہاں پر اس نے سابقہ حکومت سے یہ کہہ کر اقتدار چھینا تھا کہ ان کے دور میں معیشت تباہ ہو گئی ہے۔اب حالت یہ ہے کہ تمام تر کوششوں، سفارتی چینلز اور اثر و رسوخ کے استعمال کے باوجود عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے تحت قرضے کی قسط جاری نہیں کر رہا۔ پاکستان پر دبائو ضرور ہے لیکن ایسا نہیں ہے کہ قرضہ نہ ملنے کی وجہ محض سفارتی صف بندیاں ہیںبلکہ اس کی اصل وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ پاکستان نے ابھی تک آئی ایم ایف کی طرف سے قرضے کے لیے عائد کئی شرائط پوری نہیں کیں۔ان بڑی شرائط میں ایکسٹرنل فنانس گیپ کو ختم کرنا، کرنسی کے تبادلے کی شرح کو مارکیٹ کے مطابق طے کرنا اور شرح سود کا مناسب معیار مقرر کرنا ہے۔کچھ سفارتی حلقوں کے مطابق اسحاق ڈار کی بات کو مکمل طور پر رد نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے مطابق چین کے ساتھ تعلقات کو قرضے کی قسط نہ ملنے سے منسلک کرنا شاید درست نہ ہو لیکن یہ بات اپنی جگہ ایک حقیقت ہے کہ آئی ایم ایف، امریکہ اور مغرب اس وقت انڈیا کے زِیراثر ہیں اور وہ انڈیا کو خوش کرنے کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے۔ جس طرح کی شرائط آئی ایم ایف نے لگائی ہیں ان کی مثال پہلے نہیں ملتی۔ اور ہم یہ جانتے بھی ہیں کہ آئی ایم ایف میں سب سے زیادہ اثر و رسوخ کس ملک کا ہے۔ہم جانتے ہیں کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ ہماری چین سے تزویراتی شراکت داری آگے بڑھے بہرحال صورتحال جو بھی اصل بات یہ ہے کہ ہمیں اپنے معاملات خود ٹھیک کرنے چاہئیں۔

مزید پڑھیں:  چاندپر قدم