نیوزی لینڈ کا شمالی جزیرہ

نیوزی لینڈ کا شمالی جزیرہ کئی آتش فشاں چوٹیوں کا گھر ہے

ویب ڈیسک: انٹرنیشنل سپیس سنٹر سے جاری ہونے والی تصویر نے نیوزی لینڈ کے خوبصورت ملک ہونے کے بارے میں کہا گیا ہے لیکن حالیہ تصویر میِں اس ملک میں موجود کئی مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے، آئِی ایس ایس (انٹرنیشنل سپیس سٹیشن) نے گزشتہ دنوں نیوزی لینڈ کی ایک نئی تصویر شیئر کی ہے جس میں اس کی متنوع زمین کی تزئین کے ساتھ ساتھ اس کے ایک خوبصورت ملک ہونے کا بھی کہا گیا ہے، آئی ایس ایس تقریباً 400 کلومیٹر (250 میل) کی اونچائی پر زمین کے گرد چکر لگاتا ہے، جو جہاز پر موجود خلابازوں کو سیارے کو ایک منفرد نقطہ نظر سے دیکھنے کی اجازت دیتا ہے۔
اس سٹیشن نے خلاء سے نیوزی لینڈ کو دو اہم جزائر کے طور پر دکھایا ہے جسے آسانی سے پہچانا جا سکتا ہے- شمالی جزیرہ اور جنوبی جزیرہ۔
ذرائع کے مطابق چھوٹے جزائر سے گھرا ہوا ملک بہت پرکشش ماحول اور مناظر سے بھرپور ہے لیکن اس کا شمالی جزیرہ کئی آتش فشاں چوٹیوں کا گھر بھی مانا جاتا ہے، بشمول ماؤنٹ روپیہو، ماؤنٹ تراناکی اور ٹونگاریرو نیشنل پارک جو آتش فشاں پہاڑوں سے پر ہیں اور اسی وجہ سے اسے خاص اہمیت بھی حاصل ہے۔
جنوبی جزیرہ میں جنوبی الپس پہاڑی سلسلے کے ساتھ ناہموارعلاقہ زیادہ دکھایا گیا ہے۔نیوزی لینڈ کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ کک کو خلا سے دیکھا جا سکتا ہے بشرطیکہ ماحول و مطلع صاف ہو۔
خلائی معلومات رکھنے اور اس پر کام کرنے والے ماہرین کے مطابق نیوزی لینڈ ایک حیرت انگیز طور پر خوبصورت ملک ہے اور اسے بین الاقوامی خلائی سٹیشن کے منفرد مقام سے دیکھنا ایک حیرت انگیز تجربہ ہوسکتا ہے لیکن ماہرین نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس ملک کے ایک طرف آتش فشاں تو دوسری طرف زیادہ تر ناہموار حصہ ہے۔

مزید پڑھیں:  فلسطینی دھڑوں حماس اور فتح کا اختلافات ختم کرنے کا عزم