اشیائے ضروریہ مہنگائی

مہنگائی کا جن بے قابو، اشیائے ضروریہ عوام کے دسترس سے باہر

ویب ڈیسک: ملک میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان جاری، ہفتے میں ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 255 روپے کا بڑا اضافہ ہوا ہے، اس حالیہ مہنگائی سے عام بلکہ تنخواہ دار طبقہ شدید ذہنی کوفت میں مبتلا ہو گیا ہے، ان کیلئے روزمرہ کی ضروریات پوری کرنا پہلے بھی مشکل تھا اب ناممکن ہوتا جا رہا ہے، ذرائع کے مطابق سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 29.83 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
ملک میں 29 ہزار سے 44 ہزار روپے ماہانہ آمدن والوں کیلئے مہنگائی کی شرح 33 فیصد رہی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران دال ماش، دال مسور، آلو، ٹماٹر، لہسن، انڈے، چینی، بیف، مٹن، کھلا دودھ، دہی، گڑ، سرخ مرچ پاؤڈر اور پٹرولیم مصنوعات سمیت بنیادی ضروریات زندگی کی 23 اشیاء مہنگی ہوئیں۔ دال چنا، دال مونگ، چکن، آٹا، ویجی ٹیبل گھی اور سرسوں کے تیل سمیت 7 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی آئی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا، ایل پی جی کے 11 اعشاریہ 67 کلو گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 255 روپے کا اضافہ ہوا۔ 200 گرام پسی ہوئی مرچ 25 روپے مہنگی ہوئیں جبکہ لہسن فی کلو 20 روپے مہنگا ہوا۔ مہنگائی کی اس بڑھتی لہر سے عوام کا جینا محال ہوتا جا رہا ہے جس سے نہ صرف لوئر کلاس بلکہ مڈل کلاس کے لوگ بھی بلبلا اٹھے ہیں۔

مزید پڑھیں:  افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، ترجمان دفتر خارجہ