پشاور میں جرائم

دن دیہاڑے راہزنی کی وارداتیں، جی ٹی روڈ پشاور غیر محفوظ بن گیا

ویب ڈیسک: پشاور جی ٹی روڈ پر دن دیہاڑے راہزنی کی وارداتیں ہونے لگیں، پشاورشہر کے انتہائی مصروف شاہراہ شہریوں کیلئے غیر محفوظ بن گیا ہے جس پر شہریوں نے بھی سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور جی ٹی روڈ پر پولیس گشت بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ روز تھانہ چمکنی کے علاقے جی ٹی روڈ پر سرعام نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے گن پوائنٹ پر دو شہریوں سے ساڑھے 17 لاکھ روپے کی نقدی و چیک چھین لیا تھا جبکہ اس وقوعہ سے قبل صبح کے وقت روزنامہ مشرق کے ملازم سے نیا موبائل فون چھین لیا گیا۔
مدعی حامد محمود ولد عبدالخالق ساکن نمک منڈی پشاور نے تھانہ گلبہار پولیس کو دی گئی تحریری درخواست میں بتایا کہ وہ صبح ساڑھے 7 بجے حاجی کیمپ اڈا کے سامنے مین جی ٹی روڈ پر رکشہ سے اتر کر نوشہرہ جانے کیلئے گاڑی کے انتظار میں کھڑا تھا اس دوران 2 موٹرسائیکل سواروں نے آکر ان سے موبائل فون ITEL چھین لیا جس میں ایک راہزن کے پاس پستول بھی تھا۔ مدعی حامد کے مطابق اس نے نیا موبائل فون ایک روز قبل تقریبا 30 ہزار روپے میں خریدا تھا۔ شہریوں کے مطابق ملک سعد شہید فلائی اوور سے لیکر فردوس، ہشتنگری، گلبہار، حاجی کیمپ سمیت چمکنی تک جی ٹی روڈ حساس بن چکا ہے جہاں موبائل فونز اور رقم چھیننے کی وارداتیں پیش آرہی ہیں، خصوصا رات کے وقت جی ٹی روڈ پر چلنا بھی خطرے سے باہر نہیں ہوتا۔ انہوں نے جی ٹی روڈ پر سیکورٹی سخت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر تھانہ کوتوالی کے علاقے کالا کوہی کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے شہری سے اسلحہ کی نوک پر ایک عدد موٹرسائیکل اور موبائل فون چھین لیا۔ مدعی عمیر خان ولد حاجی جاوید نے کوتوالی پولیس کو بتایا کہ وہ گھر جارہا تھا اس دوران نامعلوم مسلح افراد نے ان سے اسلحہ کی نوک پر موٹرسائیکل اور موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں بارشیں، سیلاب کا الرٹ جاری