غزہ جنگ،4ہزارسےزائدفلسطینی شہید،اسرائیل کوزمینی کارروائی کااشارہ

ویب ڈیسک: حماس اسرائیل جنگ میں مزید تیزی آتی جا رہی ہے، طاقت کے نشے میں مست اسرائیلی افواج کی فلسطین کو ملیا میٹ کرنے کی کوششیں جاری ہیں، غزہ میں اسرائیلی بمباری کو دو ہفتے مکمل ہو گئے اس دوران نہتے فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرتے ہوئے صیہونی قوتوں کی جانب سے دل کھول کر بمباری کی گئی جس سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد4 ہزار سے زائد ہو گئی .
اسرا ئیلی فوج کی 2 ہفتے لگاتار بمباری سے فلسطین میں ہر سو آگ اور خون پھیلا ہوا ہے، بچے بوڑھے خواتین سب نشانہ بنے ہوئے ہیں جبکہ ہسپتال سمیت مساجد اور گرجا گھر بھی نشانہ بنائے جانے لگے ہیں۔
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل کی زمینی فوج کو غزہ میں کارروائی کے لیے گرین سگنل دیدیا گیا ہے جس کے بعد حماس کے رہنماء اسماعیل ہنیہ نے عرب اور مسلم ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب مارچ کریں تاکہ مظلوم فلسطینیوں کو صیہونی جارحیت سے بچایا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق اسرائِلی جارحیت کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار سے زائد ہو گئی ہے جبکہ 13500 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے رفاح میں بھی گھروں پربم برسائے جس میں 33 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ اسرائیلی طیاروں نے الزیتون علاقے میں آرتھوڈوکس چرچ کو بھی نہیں بخشا اور میزائلوں کی بارش کر دی جہاں سینکڑوں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں، یہ گرجا گھر اسی ہسپتال کے ساتھ واقع ہے جہاں اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز بمباری کر کے 500 فلسطینیوں کو شہید کیا تھا۔
ادھر مغربی کنارے میں نورالشمس پناہ گزیں کیمپ پر حملے میں 12 فلسطینی شہید جبکہ خان یونس علاقے میں بمباری سے 7 فلسطینی جام شہادت نوش کر گئے۔ جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر بھی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔
غزہ کے علاقے کراما میں 14 منزلہ الاندلس ٹاور اور الزہرہ شہر میں تین بلند عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردی گئی ہیں جہاں اب قابل رہائش کچھ بھی باقی نہیں بچا۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہےکہ مجموعی طورپر شہید ہونے والوں میں 1500 سے زائد بچے، ایک ہزار خواتین اور 120 بزرگ شہری شامل ہیں جبکہ تباہ ہونے والی عمارتوں کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ رضاکاروں کے لیے ملبے تلے دبے تمام افراد کونکالنا ممکن ہی نہیں رہا۔
ذرائع کے مطابق 7 اکتوبر کو شروع ہونیوالی جنگ 14 ویں روز میں داخل ہوگئی، غزہ پر بمباری کے نتیجے میں ہر طرف تباہی و بربادی کے ڈیرے ہیں، غزہ میں بجلی، پانی، ایندھن سمیت بنیادی سامان ناپید ہوچکا جبکہ خوفناک بمباری میں پناہ گزین کیمپ، سکول اور مسجد کو بھی نشانہ بنایا گیا، اب تک بڑی تعداد میں فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

مزید پڑھیں:  جسٹس محسن کیانی کا بھی توہین عدالت کارروائی کیلئے چیف جسٹس کو خط