پشاور، یکہ توت میں ہلاک موبائل سنیچر بھی افغان شہری نکلا

ویب ڈیسک: غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کے جرائم میں ملوث ہونے کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا۔ پشاور کے علاقے یکہ توت میں موبائل سنیچنگ پیش آنے والا واقعہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے یکہ توت میں واردات کی غرض سے موجود افغان موبائل سنیچرز نے پولیس موبائل کو دیکھتے ہی فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں کانسٹیبل ناصر زخمی ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق موبائل سنیچر کی فائرنگ کے جواب میں پولیس کی جانب سے بھی جوابی کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں ایک موبائل سنیچر ہلاک ہو گیا جس کی شناخت سلیم خان کے نام سے ہوئی۔ یاد رہے کہ پولیس پر فائرنگ میں مارے جانے والے موبائل سنیچرز سلیم خان کی شناخت غیرقانونی مقیم افغانی کے طور پر ہوئی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان شہری اغوا برائے تاوان، موبائل سنیچنگ، منشیات فروشی، انسانی سمگلنگ اور دیگر جرائم میں ملوث پائے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ افغان شہری ملک بھر میں دہشت گرد حملوں میں ملوث ہیں، رواں سال 24 میں سے 14 خودکش بم حملوں میں انہی کا ہاتھ بتایا گیا ہے۔
یکہ توت واقعہ سے قبل 11 اکتوبر کو سنیچنگ کے دوران ایڈورڈز کالج کے طالبعلم حسن طارق کو شہید کر دیا گیا تھا ، ان سنیچرز کا تعلق بھی افغانستان سے ثابت ہوا تھا۔

مزید پڑھیں:  آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ، 3 پاکستانی امپائرز بھی پینل میں شامل