تجویز مسترد

افغانستان :امن مذاکرات کیلئے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کی تجویز مسترد

ویب ڈیسک :افغانستان نے اقوام متحدہ کی جانب سے کابل میں امن مذاکرات کے لئے خصوصی نمائندے مقرر کرنے کی تجویز کو مستردکردیا ہے ۔
طالبان حکومت کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اس کے قائم مقام وزیر امیر خان متقی نے افغانستان میں برطانوی سفارت خانے کے ناظم الامور رابرٹ ڈکسن سے ملاقات کی اور ان سے متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔
سفارت خانے کے نائب ترجمان ضیا احمد تکل نے ایکس سوشل نیٹ ورک پر شائع ہونے والی پریس ریلیز میں کہا کہ افغانستان میں برطانوی سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز رابرٹ ڈکسن نے ایک بار پھر سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے تشدد کو مسترد کر دیا ہے۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ مسٹر ڈکسن نے موجودہ حالات کو انسانی امداد کے ساتھ اقتصادی اور سیاسی مسائل کو فروغ دینے کا ایک اچھا موقع قرار دیا، اور کہا کہ وہ سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے ایک پرامن اور مستحکم افغانستان چاہتے ہیں۔
ڈکسن نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی رابطہ کار اور آزاد تشخیص کار فریدون ہادی سینیرلیوگلو کی تازہ ترین رپورٹ کو متوازن رپورٹ قرار دیا۔
تاہم متقی نے اس رپورٹ کے بعض حصوں کی مخالفت کی ہے، خاص طور پر رپورٹ میں اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ برائے افغانستان مقرر کرنے کی تجویز کی ہے۔
افغانستان کے بارے میں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی کوآرڈینیٹر اور آزاد تشخیص کار فریدون ہادی سینیرلی اوگلو نے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو اپنی رپورٹ پیش کی تھی۔

مزید پڑھیں:  ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثناء اللہ