شاہ محمود قریشی کی12مقدمات میں گرفتاری، 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور

ویب ڈیسک: سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے نائب صدر شاہ محمود قریشی کو ایک مرتبہ پھر گرفتار کئے جانے کے بعد راولپنڈی میں ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں ان کی مزید 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی.
ڈیوٹی مجسٹریٹ نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
دوران سماعت شاہ محمود قریشی ہتھکڑیوں میں جکڑے ہاتھ جج کو دکھاتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔ شاہ محمود قریشی کو بکتر بند گاڑی میں جوڈیشل کمپلیکس لایا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہائی ملتے ہی دوبارہ حراست میں لیا گیا تھا ۔ شاہ محمود جی ایچ کیو، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارہ دفتر حملہ کیس سمیت میٹرو بس سٹیشن جلانے کے مقدمات میں ملزم نامزد ہیں۔
دریں اثناءشاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے ایس ایچ او نے مکا مارا، لات ماری گئی، گرفتاری کے وقت مجھے دھکے دئیے گئے، کیا یہ رویہ درست ہے؟
صحافی نے شاہ محمود قریشی سے سوال کیا کہ گرفتاری کے علاوہ کوئی پریشر ہے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ ذہنی و جسمانی تشدد کم ہے کیا؟
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میں کراچی میں تھا جبکہ راولپنڈی کے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا۔ جیل تو جیل ہوتی ہے، مجھے تو پھر قید تنہائی میں رکھا گیا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپ خود دیکھ لیں یہ کس حد تک ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بناتے ہیں، میں وزیرخارجہ رہا اور پاکستان کا مقدمہ لڑا لیکن ایسا رویہ اپنایا گیا۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ میں نے جو بیانات دئیے اس میں پرامن احتجاج اور اچھے برتاﺅ کا پیغام تھا۔

مزید پڑھیں:  امریکی مظاہروں نے 1930 کے جرمن مظاہروں کی یاد تازہ کر دی، نیتن یاہو