لاپتہ نہ کرنے کی یقین دہانی

سپریم کورٹ نے حکومت سے کسی کو لاپتہ نہ کرنے کی یقین دہانی مانگ لی

ویب ڈیسک: سپریم کورٹ نے حکومت سے کسی بھی شہری کو لاپتہ نہ کرنے کی تحریری یقین دہانی مانگ لی۔
سپریم کورٹ نے بلوچ مظاہرین کے پرامن احتجاج پر پولیس کو نارروا سلوک سے بھی روک دیا۔
سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کیس کا 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ جاری کر دیا جسے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا ہے۔
تحریری حکمنامہ میں عدالت نے لکھا کہ پرامن مظاہرین پر کسی قسم کے تشدد کی اجازت نہیں۔
نوٹس میں لایا گیا کہ عدالتی چھٹیوں میں پرامن مظاہرین پر تشدد کیا گیا۔
لاپتہ افراد کیس کے 3 جنوری کی سماعت کے تحریری حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ کیس کی مزید سماعت عدالت کی طلب کردہ دستاویزات جمع کرانے کے بعد ہوگی۔
حکم میں کہا گیا ہے کہ اعتزاز احسن کی درخواست پر عدالت صرف لاپتہ افراد تک محدود رہے گی، سیاسی وابستگی رکھنے اور واپس آ جانیوالوں کے معاملے کو عدالت نہیں دیکھے گی۔
سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کمیشن کو 10 روز میں اپنے کوائف سے متعلق تفصیلات اٹارنی جنرل کو جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
عدالت نے اٹارنی جنرل کو لاپتہ افراد کمیشن سے رپورٹ آ جانے کے بعد حتمی رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

مزید پڑھیں:  مذاکرات کیلئے کسی کا پیغام نہیں ملا، بیرسٹر گوہر