پاکستانی حملے کا

ایران، پاکستانی حملے کا نشانہ بننے والوں کی تفصیلات سامنے آگئیں

ویب ڈیسک: ایران میں پاکستانی حملے کا نشانہ بننے والوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ایران میں پاکستانی اسٹرائیک کے نتیجے میں ہلاک ہونیوالے بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے دہشتگردوں کی ابتدائی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ہلاک ہونے والے دہشتگردوں میں دوستہ عرف چیئرمین، ساحل عرف شفق، محمد وزیرعرف وازو، سرور ولد اصغر اور بجرعرف سوغات شامل ہیں۔
اسٹرائیک کے نتیجے میں ہلاک دہشتگرد دوستہ عرف چیئرمین ضلع پنجگور کا رہائشی تھا،
جس نے 2013 میں بلوچ لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کی، یہ بی ایل ایف کے کمانڈر فضل شیر عرف طاہر گروپ کا رکن تھا۔
ہلاک ہونیوالے دہشتگردوں کیساتھ ساتھ اصغر عرف بشام کا بیٹا سرور بھی شامل ہے جو ضلع پنجگور کا رہائشی تھا،
اس نے 8 جون 2021 کو فرنٹیئر کور کی پیٹرولنگ پارٹی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
ہلاک ہونے والا دہشتگرد محمد وزیر عرف وازو ابتدائی طور پر 2013/14 میں بلوچ ریپبلکن آرمی میں شامل ہوا اور اس نے 2019 میں بلوچ لبریشن فرنٹ میں شمولیت اختیار کی۔
محمد وزیر عرف وازو نے ضلع پنجگور کے احمد اللہ اور عامر کو ٹارگٹڈ حملے میں شہید کیا، دہشتگرد نے4 مارچ 2023 کو پل ناکہ پوسٹ پر گرنیڈ حملہ کیا،
یکم مئی 2023 کوکسٹم آفس ایریا کے قریب ایف سی کانوائےکو بارودی سرنگ کا نشانہ بنایا۔
ہلاک ہونے والا ایک دہشتگرد بجر عرف سوغات 2016 سے بی ایل ایف کا حصہ تھا، بجر عرف سوغات پروم سیکٹر میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر متعدد دہشتگردانہ حملوں میں ملوث تھا،
اس نے 7 مارچ 2023 کو نذیر ولد بہرام کو اس کی رہائش گاہ سے اغوا کیا، 4 مارچ 2023 کو پل ناکہ پوسٹ پر گرنیڈ حملہ کیا۔
ہلاک دہشتگردوں میں ساحل لنگ عرف شفق بھی شامل تھا جو معصوم پاکستانیوں اور سیکورٹی فورسز کیخلاف متعدد دہشتگرد حملوں میں ملوث رہا،
ساحل لنگ دہشتگرد بلبل کا بھائی تھا جو مارگٹ اور ہرنائی کے علاقے میں بھتے اور دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی مظالم کیخلاف مظاہرے، گرفتار امریکی طلبہ کی تعداد 500 سے متجاوز