توسیع مانگ لی

بلدیاتی حکومتوں نے دو سال کی توسیع مانگ لی

ویب ڈیسک:خیبر پختونخوا کی بلدیاتی حکومتوں نے دو سال سے غیر فعال ہونے کی بنیاد پر صوبائی حکومت سے مدت میں دو سال کی توسیع مانگ لی ۔
بلدیاتی نمائندوں کی تنظیم لوکل کونسل ایسوسی ایشن کا اجلاس سربراہ حمایت اللہ مایار کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی گئی ۔
اجلاس میں تمام مطالبات کو ایک خط کی شکل دیدی گئی وزیر اعلی کو ارسال خط میں کہا گیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019سے مطابقت کرتے ہوئے رولز آف بزنس مرتب کئے جائیں تمام ویلج و نیبر ہڈ ، سٹی و تحصیل حکومتوں کو فنڈز جاری کئے جائیں ۔
فنڈز کی عدم فراہمی کی وجہ سے تمام بلدیاتی حکومتیں غیر فعال ہوگئی ہیں جبکہ شہریوں کو سماجی اور میونسپل سروسز کی فراہمی بھی متاثر ہورہی ہے ضم اضلاع میں بلدیاتی حکومتیں دفاتر اور عملہ سے بھی محروم ہیں ترجیحی بنیادوں پر انہیں دفاترا ور عملہ فراہم کیاجائے ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بندوبستی اضلاع میں دفاتر تو موجود ہیں لیکن ان دفاتر کا کرایہ سرکاری کرائے سے زیادہ ہے ان کے کرائے کا بھی بندوبست کیاجائے تمام منتخب بلدیاتی نمائندے اعزازیہ سے بھی محروم ہیں جبکہ تمام مراعات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں ۔
بلدیاتی نمائندوں نے مطالبہ کیا ہے کہ قانون کے مطابق جتنے بھی محکمے بلدیاتی حکومت کیساتھ ہیں وہ فوری طور پر انہیں منتقل کئے جائیں جبکہ انکی جائیدادیں بھی منتقل کی جائیں ترقیاتی منصوبوں کی کمیٹی کا سربراہ چیئر مین یا میئر مقرر کیاجائے ۔
اس ضمن میں ترقیاتی منصوبوں کے قواعد میں ترمیم درکار ہے صوبہ بھر میں تحصیل دفاتر کا قیام وقت کی ضرورت ہے اس پر تیزی سے عمل کیاجائے ۔
تحصیل سطح پر چیئرمین اور ویلج و نیبر ہڈ کونسل کے چیئرمین کو بورڈ آف گورنرز، بورڈ آف ڈائریکٹرز ، ڈی آر سی اور دیگر کمیٹیوں میں نمائندگی دی جائے بلدیاتی نمائندوں نے فوری غیر منقولہ جائیداد کا ٹیکس تحصیل حکومت کو منتقل کرنے اور بلدیاتی حکومتوں کی مدت میں دو سال کی توسیع کا بھی مطالبہ کردیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  وکلا پرتشدد،پاکستان بار کونسل کا کل ملک گیر ہڑتال کا اعلان