ویب ڈیسک: نجی ٹی وی سے پیش کئے جانے والے ڈرامہ ”ہم کہاں کے سچے تھے ”کے کرداروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ خواتین پر تشدد کے رویے کے خلاف پراجیکٹ بنانے کی بجائے اس کی کھلم کھلا حمایت کی جارہی ہے۔ بہترین کاسٹ اور نامور فنکاروں کے باعث ابتدا ء سے ہی ناظرین و سامعین کو ہم کہاں کے سچے تھے کی کہانی اچھی ہونے کی توقع تھی لیکن وہ پوری نہ ہوسکی۔
سوشل میڈیا صارفین نے ماہرہ اور عثمان مختار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ حالیہ ہفتے میں نشر ہونے والی قسط میں دکھایا گیا کہ ہیرو عثمان مختارکی طرف سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے باوجود ماہرہ خان اپنی محبت کا اعتراف کر لیتی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ گھریلو جب و تشدد کو رومانوی رنگ دیا جارہا ہے۔