بالاکوٹ حملے

بالاکوٹ حملے کے جھوٹے دعوے پر انڈیا کی سبکی ہوئی،امریکی رپورٹ

امریکا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مودی سرکار نے فروری 2019 میں بالاکوٹ پر فضائی حملے میں ایک مدرسے کو نشانہ بنانے کا حقائق کے منافی دعویٰ کیا تھا جس سے بھارت کو عالمی سطح پر سبکی اُٹھانا پڑی ہے۔


عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی این جی او کے تھنک ٹینک نیشنل بیورو آف ایشین ریسرچ کے لیے یونائیٹڈ اسٹیٹس آف پیس کے سینئر مشیر برائے جنوبی ایشیا پروفیسر ڈینیئل مارکی نے ایک تحقیقی مقاملہ تحریر کیا جس میں بھارت کے لبرل اور جمہوری ہونے کے دعوے کا جائزہ لیا گیا تھا۔ تحقیقی مقالے میں کہا گیا ہے کہ مودی کی قیادت میں میڈیا پر قدغن، سول سوسائیٹی تنظیموں پر پابندی اوراقلیتوں کے تحفظ میں ناکامی سے بھارت میں جمہوری نظام شکوک و شبہات کا شکار ہوگیا ہے۔ مقالے کے مصنف نے مودی حکومت کی مسلم مخالف پالیسیوں کا بھی جائزہ لیا اور حقائق کی بنیاد پراس بات کا اعتراف کیا کہ مودی سرکار کی پالیسیاں مسلمانوں یا دیگر اقلیتی گروہوں کو نقصان پہنچاتی ہیں جس سے دنیا بھر میں بھارت کے بارے میں منفی تاثر پیدا ہوتا ہے اور اسے ایک جمہوری ریاست تسلیم کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی فوج کے شمالی غزہ میں دوبارہ حملے، 79 فلسطینی شہید

یہ بھی پڑھیں:بھارت نے جاسوسی کیلئے اسرائیل سے سافٹ وئیر خریدا، امریکی اخبار

ڈینیئل مارکی بتاتے ہیں کہ پاکستان کے اندر بالاکوٹ فضائی حملے میں عسکریت پسندوں کے کیمپ کو تباہ کرنے اور ایک پاکستانی F-1 6 کو مار گرانے کے بے بنیاد دعوؤں نے بھی امریکا میں بھارت کی ساکھ کو نقصان پہنچایا اور اس کے مواصلاتی حکمت عملی پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔ مقالے میں یہ بھی کہا گیا ہے بھارتی دعوؤں کے کوئی ثبوت نہیں ملے البتہ امریکی ماہرین اور دفاعی ماہرین اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان نے ایک بھارتی طیارہ مار گرایا تھا جس کے پائلٹ ابھی نندن کو پکڑ کر بعد میں واپس بھارت بھیج دیا گیا تھا۔پروفیسر ڈینیئل مارکی نے اپنے مقالے میں مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے مظالم کے بارے میں لکھا کہ 2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی رہنماؤں اور کارکنان کو کالے قانون کی مخالفت کی پاداش میں گرفتار کیا گیا۔ وادی میں مسلسل کرفیو نافذ کیا گیا۔

مزید پڑھیں:  غزہ میں اسرائیلی جارحیت پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا شدید ردعمل