اسلامیہ کالج لیکچرر قتل کیس

اسلامیہ کالج لیکچررقتل کیس:گیٹ پرزنجیرباندھنے پرتنازعہ شروع ہوا

ویب ڈیسک: پشاور پولیس نے اسلامیہ کالج کے لیکچرر کے قتل میں نامزد سیکورٹی گارڈ کو ضلع کرک سے گرفتار کرلیا ہے ۔ ملزم نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اس کا مقتول کے ساتھ اسلامیہ کالج کے گیٹ پر زنجیر باندھنے کے تنازعہ پر جھگڑا ہوگیا تھا جبکہ وقوعہ کے روز آمنے سامنے ہونے پر وہ دوبارہ الجھ گئے تھے ۔ گرفتار ملزم کو ضروری قانونی کارروائی مکمل ہونے پر پشاور پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔ 19فروری کو اسلامیہ کالج میں انگریزی ڈیپارٹمنٹ کے لیکچرر بشیر احمد کے قتل کا واقعہ پیش آیا تھا جس کی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں۔ مقتول کے بھائی ریاض خان نے قتل کی دعویداری اسلامیہ کالج کے چوکیدار ملزم شیر محمد پر کی ۔
واردات کے بعد ملزم شیر محمد فرار ہوکر کرک پہنچ گیا تھا ۔ گزشتہ روز پولیس چھاپوں کے دوران اسے کرک سے گرفتار کرلیا گیا۔ اس حوالے سے تھانہ یونیورسٹی کیمپس کے ایس ایچ او دائود خان نے بتایا کہ ملزم نے جو ابتدائی بیان دیا ہے اس کے مطابق ملزم نے مین گیٹ پر گاڑیوں کی آمدورفت روکنے کیلئے زنجیر لگادی تھی۔
ملزم نے الزام لگایا ہے کہ تقریبا ڈیڑھ ماہ مقتول لیکچرر زنجیر اتار کر لے گیا تھا جس پر ان کے درمیان جھگڑا ہوگیا تھا تاہم بعد میں کالج انتظامیہ اور کلاس فور ملازمین کی مداخلت پر جرگہ کے ذریعہ ان کے درمیان راضی نامہ ہوا۔ پولیس کے مطابق وقوعہ کے روز وہ گیٹ پر ڈیوٹی دے رہا تھا، اس دوران صبح کے وقت مقتول بشیر احمد آئے اور آمنا سامنا ہونے پر تلخ کلامی ہوگئی ۔ جس کے بعد دونوں مشت و گریباں ہوگئے ۔ بعد ازاں ملزم کی فائرنگ سے لیکچرر جاں بحق ہوگیا۔ ملزم کو عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل لیاجائے گا۔

مزید پڑھیں:  اسرائیلی بربریت جاری، فلسطینی شہدا میں 14 ہزار سے زائد بچے بھی شامل