گمشدہ شناختی کارڈ

گمشدہ شناختی کارڈ پر افغان نومولود بچے کا ایل آر ایچ میں داخلہ مسئلہ بن گیا

ویب ڈیسک: لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں پاکستانی شہری کے گمشدہ شناختی کارڈ پر گائنی وارڈ میں داخل کرائے گئے افغان بچے کی موت کے بعد کی صورتحال نے انتظامیہ کو چکرا کر رکھ دیا، بتایا جاتا ہے کہ ایک نجی ہسپتال میں ایک افغان خاتون کا دوران زچگی آپریشن کیا گیا اور آپریشن کے بعد نوزائیدہ بچے کو حالت غیر ہونے پر ایل آر ایچ کے نرسری وارڈ میں منتقل کیا گیا جہاں پربچے کا انتقال ہوگیا۔
اس دوران جب ہسپتال انتظامیہ نے چھان بین کی تو معلوم ہوا کہ یہ بچہ ایک مقامی شخص کے گم شدہ شناختی کارڈ پر ہسپتال کے وارڈ میں داخل کرایا گیا تھا اور یہ شناختی کارڈ بھی نجی ہسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے ہی افغان شہری کو فراہم کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس سلسلے میں تفتیش شروع کردی ہے اور مقدمہ کے اندراج کیلئے روزنامچہ رپورٹ درج کر لی ہے۔ اس واقعہ کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ گذشتہ روز پنجاب میں مقیم ایک افغان خاتون کو اپنے شوہر نے زچگی کیلئے ایل آر ایچ کے سامنے ایک نجی ہسپتال میں داخل کرایا جہاں پر ڈاکٹرز نے پچاس ہزار روپے لیکر خاتون کا آپریشن کردیا اوربچے کی پیدائش ہوگئی تاہم بچے کی حالت تشویش ناک تھی اس لئے بچے کو ایل آر ایچ منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی۔
لیڈی ریڈنگ میں داخلے کیلئے چونکہ شناختی کارڈ لازمی ہے تاہم بچے کے والدین کے پاس شناختی کارڈ نہیں تھا تو اس موقع پر مذکورہ نجی ہسپتال کی سے افغان باشندے کو ایک مقامی شخص کا شناختی کارڈ فراہم کردیا جس پر بچے کو وارڈ میں داخل کرایا گیا۔ جس کے بعد بچے کا والد بیوی کے پاس چلا گیا اوربچے کو وارڈ میں چھوڑ دیا لیکن رات گئے بچے کا وارڈ میں انتقال ہوگیا۔
اس دوران ایل آر ایچ سے بچے کی میت لے جانے کیلئے اس شخص سے رابطہ کیا گیا جس کا شناختی کارڈ استعمال ہوا تھا۔ رابطہ ہونے پر شناختی کارڈ ہولڈر نے انکشاف کیا کہ یہ شناختی کارڈ دو سال قبل ان سے گم ہوا تھا جس کی باقاعدہ رپورٹ بھی پولیس کے پاس جمع کرائی گئی تھی اور انہوں نے ایک نیا شناختی کارڈ بھی حاصل کیا ہے۔ اس واقعہ نے ہسپتال کی انتظامیہ اور سکیورٹی سٹاف کو چکرا کر رکھ دیا اور ان کی دوڑیں لگ گئیں۔ پولیس کو اطلاع کردی گئی جس کے بعد بچے کو ہسپتال منتقل کرنے والے ایمبولینس ڈرائیور کو طلب کیا گیا اور نجی ہسپتال کی انتظامیہ کیخلاف بھی کارروائی شروع کردی پولیس کے مطابق افغان شہری بے قصور ہے اور ان کیخلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جائے گی لیکن نجی ہسپتال کی انتظامیہ کو شامل تفتیش کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:  نوازشریف کو دوبارہ ن لیگ کا صدر بنانے کی تیاریاں مکمل