سکھ رہنماء قتل، بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد ہیں، کینیڈا

ویب ڈیسک: سکھ رہنماء کے قتل میں بھارتی سفارتکاروں کے تعلق کے شواہد موجود ہیں، کینیڈا کے سرکاری نشریاتی ادارے نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جو سکھ علیحدگی پسند رہنماء کا قتل بھارتی حکام اور سفارتکاروں سے جوڑتے ہیں۔
کینیڈین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (سی بی سی) نے ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ سکھ رہنماء کے قتل میں بھارت کا ہاتھ ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد کئی ماہ تک جاری رہنے والی تحقیقات کے دوران بھارتی حکام بشمول کینیڈا کے اندر کام کرنے والے بھارتی سفارتکاروں کے رابطوں کی تفصیلات بھی جمع کی گئی تھیں۔
رپورٹ میں سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی حکام نے کینیڈین عہدیداران کے ساتھ بند کمروں کی ملاقاتوں میں قتل کے الزامات کی تردید نہیں کی۔ سی بی سی رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب کینیڈین حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ بھارتی حکومت پر عائد کیے جانے والے الزامات کے حوالے سے ٹھوس شواہد پیش کرے۔ گزشتہ روز نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ ہمارے پاس ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ بھارت کے ایجنٹ کینیڈا کی سرزمین پر ایک کینیڈین شہری کے قتل میں ملوث ہیں۔

مزید پڑھیں:  خالد لطیف نے خود استعفیٰ دیا،شیر افضل مروت کی وضاحت