دوبارہ صدربنتے ہی مسلمانوں پر پابندیاں عائدکردوں گا،ٹرمپ

ویب ڈیسک: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر میں دوبارہ صدر منتخب ہوا تو پہلے ہی دن مسلمانوں پر سفری پابندیاں عائد کروں گا۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہفتے کے روز ریپبلکن یہودی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ہم بنیاد پرست مسلمان دہشت گردوں کو اپنے ملک سے باہر رکھیں گے۔
ریپبلکن جیوش کولیشن کے سالانہ اجلاس میں شرکت کرنے والے افراد سے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ آپ کو سفری پابندیاں یاد ہیں؟ صدر منتخب ہوتے ہی پہلے دن میں اپنی سفری پابندی بحال کردوں گا۔2017 میں اپنے عہد صدارت کے آغاز میں ٹرمپ نے ایران، لیبیا، صومالیہ، شام، یمن اور ابتدائی طور پر عراق اور سوڈان کے مسافروں کے داخلے پر بڑے پیمانے پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ اس حکم کو فوری طور پر متعصبانہ قرار دیتے ہوئے امریکی عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا لیکن ٹرمپ کے سخت گیر امیگریشن مخالف ایجنڈے سمیت اس طرح پابندیاں ان کے حلقے میں انتہائی مقبول تھیں۔
صدر جو بائیڈن نے 2021 میں منصب صدارت سنبھالنے کے بعد پہلے ہی ہفتے میں اس پابندی کو واپس لے لیا تھا۔ وائٹ ہائوس کے ایک ترجمان نے کہا کہ بائیڈن کو اپنے پیشرو کی جانب سے غیر امریکی مسلمانوں پر عائد کی گئی گھٹیا پابندی کو ختم کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ سابق امریکی صدر ان کئی ریپبلکن امیدواروں میں شامل تھے جو حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے لیے غیر متزلزل حمایت کا عہد کرنے کے لیے بااثر یہودی عطیہ دہندگان کے اجتماع میں کھڑے تھے۔ ٹرمپ نے جنوب مغربی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اسرائیل کی ریاست میں اپنے دوستوں اور اتحادیوں کا اس طرح سے دفاع کروں گا جیسا اس سے قبل کسی نے نہیں کیا۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں دو مرحلوں پر مشتمل انسداد پولیو مہم کا آغاز