2023ء خیبرپختونخواپربھاری،500سے زائد دہشتگردی واقعات رپورٹ

ڈیرہ اسماعیل خان میں 87 دہشتگرد حملے ہوئے، شمالی وزیرستان میں 79 جبکہ خیبرمیں 72 اور پشاور میں 52 دہشت گرد حملے ہوئے۔
ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا پر سال 2023ء دہشتگردی کے حوالے سے بھاری رہا، اس دوران صوبہ بھر میں 500 سے زائد دہشتگردی واقعات رپورٹ ہوئے۔ اسی اندازے کو سامنے رکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ سال 2023ء صوبہ پر بھاری رہا۔ اس دوران 500 سے زائد دہشتگردی واقعات رپورٹ ہوئے جس میِں شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں سمیت 455 افراد شہید ہوئے۔
ذرائع کے مطابق 2023ء میں دہشتگردی کے 572 واقعات رونماء ہوئے جو ریکارڈ کے مطابق گزشتہ سال 2022 میں 495 تھے۔ ان واقعات میں جنوبی اضلاع زیادہ متاثر ہوئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں 87، شمالی وزیرستان میں 79 جبکہ خیبرمیں 72 اور پشاور میں 52 دہشت گرد حملے ہوئے۔
اس حوالے سے جاری اعداد و شمار میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ ان دہشتگرد حملوں میں عام شہری، سیکورٹی فورسز اور پولیس سمیت 455 افراد شہید جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان شہداء میں پولیس کے 179 اہلکار جبکہ 406 اہلکار زخمی ہوئے۔ اس حوالے سے بجا کہا جا سکتا ہے کہ پولیس کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔
اس سال محکمہ انسداد دہشت گردی کے جانب سے 2000 سے زائد انٹیلجنس بیسٹ اپریشنز کئے گئے جن میں 38 خطرناک اور 800 سے زائد دہشت گرد گرفتار کیے گئے۔
سیکورٹی فورسز کی ان کارروائیوں کے دوران 300 کے قریب دہشتگروں کو مارا بھی گیا ہے جبکہ 33 دہشت گردوں کو عدالتوں سے سزائیں ہوئیں۔

مزید پڑھیں:  جمرود، لاپتہ 9 سالہ بچے کی نعش برآمد ، تحقیقات شروع