نوجوانوں کو ای سگریٹ اورویپ کی فروخت پر پابندی کی تجویز

ویب ڈیسک:خیبر پختونخوا میں ای سگریٹ اور ویپ کے بڑھتے استعمال کو روکنے کیلئے گورنر خیبر پختونخوا سے 21سال تک کی عمر کے نوجوانوں کو اس کی فروخت پر پابندی کی تجویز دے دی گئی ہے ۔ بلیو وینز اینڈ پراونشل الائنس فار سسٹین ایبل ٹوبیکو کنٹرول نے گورنر حاجی غلام علی سے درخواست کی ہے کہ وہ ای سگریٹ کے استعمال کو روکنے میں اپنا موثر کردار ادا کریں، گورنر کو لکھے گئے
خط میں بلیو وینز اور پراونشل الائنس فار سسٹین ایبل ٹوبیکو کنٹرول نے ان کی توجہ ایک ایسے اہم مسئلے کی طرف دلائی جو صوبے کے نوجوانوں کو متاثر کر رہا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کو فعال اور احتیاطی صحت کی حکمرانی کیلئے رول ماڈل کے طور پر دکھایا جا سکتا ہے خیبرپختونخوا میں نوجوانوں میں ای سگریٹ اور ویپس کے استعمال میں تشویشناک اضافہ دیکھا گیا ہے ۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یہ تدابیریں، جنہیں اکثر روایتی تمباکو کی مصنوعات کے محفوظ متبادل کے طور پر سمجھا جاتا ہے اور دعویٰ کیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی نشہ آور نکوٹین اور دیگر نقصان دہ کیمیکلز سے لدے ہوئے ہیں۔ان کا بڑھتا ہوا پھیلاؤ، خاص طور پر نوجوانوں اور خواتین میں صحت عامہ کیلئے ایک اہم چیلنج ہے ۔خاص طور پر تشویشناک بات یہ ہے کہ ان مصنوعات کی فروخت اور استعمال کو منظم کرنے کیلئے ایک جامع وفاقی یا صوبائی پالیسی کی عدم موجودگی ہے یہ ریگولیٹری ویکیوم غیر چیک شدہ رسائی کا باعث بنا ہے، جس سے کم عمر افراد کیلئے ای سگریٹ اور ویپس حاصل کرنا آسان ہو گیا ہے۔خط میں خیبر پختونخوا میں 21 سال یا اس سے کم عمر کے افراد کو فروخت یا ای سگریٹ اور ویپ کی فروخت پر پابندی لگانے کیلئے پالیسی ایکشن تجویز کیا گیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  آئندہ مالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے پیش کئے جانے کا امکان